لندن "یوکرینی بحران کے حل" کی تلاش میں ریاض کے کردار کو سراہ رہا ہے

محمد بن سلمان اور سنک نے فون پر بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا

سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم گزشتہ نومبر میں ملاقات کے دوران (رائٹرز)
سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم گزشتہ نومبر میں ملاقات کے دوران (رائٹرز)
TT

لندن "یوکرینی بحران کے حل" کی تلاش میں ریاض کے کردار کو سراہ رہا ہے

سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم گزشتہ نومبر میں ملاقات کے دوران (رائٹرز)
سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم گزشتہ نومبر میں ملاقات کے دوران (رائٹرز)

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے سعودی عرب کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیروں کے اجلاس کی پہل کاری کے ذریعے یوکرینی بحران کے حل کے لیے "مؤثر" کردار ادا کرنے پر تعریف کی۔

یہ بات کل جمعرات کے روز سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کو برطانوی وزیر اعظم سے موصول ہونے والی فون کال کے دوران سامنے آئی، اس دوران دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے پہلوؤں اور اسے تمام شعبوں میں بڑھانے اور ترقی دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔ علاوہ ازیں، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والی پیش رفت اور اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

دوسری جانب، سعودی ولی عہد نے زور دیا کہ مملکت امن و استحکام کے حصول اور یوکرین-روسی بحران کے سیاسی حل کے لیے کی جانے والی کوششیں میں اپنا کردار ادا کرنے کی خواہش مند ہے۔

جمعہ-02 صفر 1445ہجری، 18 اگست 2023، شمارہ نمبر[16334]

 



"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
TT

"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)

کل بدھ کے روز سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بحرینی ہم منصب شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے دونوں اطراف کی ذیلی کمیٹیوں کے سربراہ شہزادوں اور وزراء کی موجودگی میں "کوآرڈینیشن کونسل" کے تیسرے اجلاس کی صدارت کی، جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی گہرے و مضبوط برادرانہ تاریخی تعلقات کے فریم ورک کے اندر میں ہے۔

سعودی ولی عہد نے ان مضبوط اور گہرے تاریخی تعلقات کی تعریف کی جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو باندھتے ہیں، اور خلیج تعاون کونسل کے اتحاد کے حوالے سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے حصول کے لیے مزید کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے ان ممالک کے عوام کے لیے استحکام اور ترقی حاصل ہو گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تعاون کے تمام شعبوں میں کونسل اور اس کی کمیٹیوں کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دونوں ممالک کی قیادتوں کی خواہش کے مطابق ان کے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]