میرے دورہ بھارت نے تعاون کے فروغ کی ہماری مشترکہ خواہش کی تصدیق کی: محمد بن سلمان

سعودی ولی عہد نئی دہلی کے صدارتی محل میں بھارتی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کرتے ہوئے (SPA)
سعودی ولی عہد نئی دہلی کے صدارتی محل میں بھارتی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کرتے ہوئے (SPA)
TT

میرے دورہ بھارت نے تعاون کے فروغ کی ہماری مشترکہ خواہش کی تصدیق کی: محمد بن سلمان

سعودی ولی عہد نئی دہلی کے صدارتی محل میں بھارتی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کرتے ہوئے (SPA)
سعودی ولی عہد نئی دہلی کے صدارتی محل میں بھارتی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کرتے ہوئے (SPA)

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے زور دیا کہ ان کے دورہ بھارت نے دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کی اہمیت کی تصدیق کرنے اور دونوں ممالک کی عوام کے مفاد کے لیے تعاون و شراکت داری کو بڑھانے کی مشترکہ خواہش میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے نئی دہلی کے سرکاری دورے سے روانگی کے بعد بھارتی صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کو شکریہ کے دو پیغامات بھیجے، جن میں انہوں نے اپنے اور اپنے ساتھ آنے والے وفد کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور ان دونوں کی اچھی صحت و خوشی اور ان کے ملک و عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

سعودی ولی عہد نے کہا کہ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ جو بات چیت کی ان میں دونوں ممالک کے درمیان ٹھوس تعلقات پر زور دیا گیا، اور تمام شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا، جس سے ان کے اور ان کی عوام کے مفادات حاصل ہوں۔ انہوں نے "اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل" کے اجلاس کے مثبت نتائج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کا "ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر نمایاں اثر پڑے گا۔"

انہوں نے نریندر مودی کی زیر صدارت "جی -20" سرسربراہی اجلاس کے دوران حاصل ہونے والے مثبت نتائج کی تعریف کی، اور اس کے جاری کردہ فیصلوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ممالک کے درمیان تعاون اور عالمی معیشت کی شرح نمو کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

منگل-27 صفر 1445ہجری، 12 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16359]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]