سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو مزید منصفانہ اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے مطالبے کی تجدید کی

اور خطے و دنیا میں سلامتی، استحکام اور ترقی کے قیام کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا

شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو مزید منصفانہ اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے مطالبے کی تجدید کی

شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)

سعودی عرب نے ہفتے کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سلامتی کونسل کے کردار کو موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے اپنے مطالبے کی تجدید کی تاکہ یہ مزید منصفانہ انداز میں "ہماری آج کی نمائندگی کرے اور بین الاقوامی سطح پر پیش آنے والی تبدیلیوں اور پیشرفتوں سے ہم آہنگ ہو کر مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے میں زیادہ موثر ثابت ہو۔"

یہ بات خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب کی جانب سے جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس میں خطاب کے دوران کہی، جب کہ ان کا یہ بیان بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں اقوام متحدہ کے اہداف و مقاصد کے حصول کی اپنی مستقل خواہش کی بنیاد پر ہے۔

اتوار-09 ربیع الاول 1445ہجری، 24 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16371]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]