سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو مزید منصفانہ اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے مطالبے کی تجدید کی

اور خطے و دنیا میں سلامتی، استحکام اور ترقی کے قیام کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا

شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو مزید منصفانہ اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے مطالبے کی تجدید کی

شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)

سعودی عرب نے ہفتے کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سلامتی کونسل کے کردار کو موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے اپنے مطالبے کی تجدید کی تاکہ یہ مزید منصفانہ انداز میں "ہماری آج کی نمائندگی کرے اور بین الاقوامی سطح پر پیش آنے والی تبدیلیوں اور پیشرفتوں سے ہم آہنگ ہو کر مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے میں زیادہ موثر ثابت ہو۔"

یہ بات خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب کی جانب سے جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس میں خطاب کے دوران کہی، جب کہ ان کا یہ بیان بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں اقوام متحدہ کے اہداف و مقاصد کے حصول کی اپنی مستقل خواہش کی بنیاد پر ہے۔

اتوار-09 ربیع الاول 1445ہجری، 24 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16371]



"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
TT

"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)

کل بدھ کے روز سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بحرینی ہم منصب شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے دونوں اطراف کی ذیلی کمیٹیوں کے سربراہ شہزادوں اور وزراء کی موجودگی میں "کوآرڈینیشن کونسل" کے تیسرے اجلاس کی صدارت کی، جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی گہرے و مضبوط برادرانہ تاریخی تعلقات کے فریم ورک کے اندر میں ہے۔

سعودی ولی عہد نے ان مضبوط اور گہرے تاریخی تعلقات کی تعریف کی جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو باندھتے ہیں، اور خلیج تعاون کونسل کے اتحاد کے حوالے سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے حصول کے لیے مزید کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے ان ممالک کے عوام کے لیے استحکام اور ترقی حاصل ہو گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تعاون کے تمام شعبوں میں کونسل اور اس کی کمیٹیوں کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دونوں ممالک کی قیادتوں کی خواہش کے مطابق ان کے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]