سعودی ولی عہد نے فون پر ایرانی صدر سے غزہ اور اس کے اطراف میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا

انہوں نے مسئلہ فلسطین کی حمایت سے متعلق مملکت کے مضبوط موقف پر زور دیا

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
TT

سعودی ولی عہد نے فون پر ایرانی صدر سے غزہ اور اس کے اطراف میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ٹیلی فونک رابطہ وصول کیا۔

رابطے کے دوران، انہوں نے غزہ اور اس کے اطراف میں موجودہ فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔

ولی عہد نے کال کے دوران تصدیق کی کہ جاری کشیدگی کو روکنے کے لیے مملکت سعودیہ تمام علاقائی و بین الاقوامی اطراف کے ساتھ بات چیت کے لیے ممکنہ کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے شہریوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے اور معصوم جانیں لینے کی کاروائیوں کو مملکت کی جانب سے مسترد کیا اور غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کی سنگینی اور شہریوں کی جانوں کے ضائع ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے اصولوں کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

ولی عہد نے فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق تک رسائی کی ضمانت دینے اور جامع و منصفانہ امن کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کے لیے مملکت کے مضبوط موقف پر زور دیا۔

جمعرات-27 ربیع الاول 1445ہجری، 12 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16389]

 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]