خالد بن سلمان اور میکرون نے مملکت اور فرانس کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا خیر مقدم کرتے ہوئے (واس)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا خیر مقدم کرتے ہوئے (واس)
TT

خالد بن سلمان اور میکرون نے مملکت اور فرانس کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا خیر مقدم کرتے ہوئے (واس)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا خیر مقدم کرتے ہوئے (واس)

ولی عہد اور سعودی عرب کے وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر مملکت سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ایلیسی پیلس میں ملاقات کی۔

دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں دونوں دوست ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔

جب کہ پرسوں شہزادہ خالد بن سلمان نے فرانس کے جنوب میں بحیرہ روم میں فرانسیسی فریگیٹ "چیوالیئر پاؤل" کا دورہ کیا اور ان کی آمد پر فرانس کے مسلح افواج کے وزیر سیبسٹین لیکورنو نے ان کا خیرمقدم کیا۔

سعودی وزیر دفاع نے متعدد رافیل طیاروں کی شرکت کے ساتھ فضائی دفاعی مشق کا مشاہدہ کیا جس کے دوران انہیں اس طیارے کی دفاعی صلاحیتوں اور اس میں موجود جدید ٹیکنالوجی و آلات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ جس کے بعد وہ فریگیٹ کے کمانڈ ٹاور پر گئے اور فریگیٹ کے مہمانوں کی ڈائری میں اپنا بیان تحریر کیا۔

جمعرات-08 جمادى الآخر 1445ہجری، 21 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16459]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]