سعودی عرب، جنوبی ایران کے شہر کرمان میں ہونے والے بم دھماکوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کر رہا ہے

جنوبی ایران میں کرمان قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد تباہی کے آثار (ای پی اے)
جنوبی ایران میں کرمان قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد تباہی کے آثار (ای پی اے)
TT

سعودی عرب، جنوبی ایران کے شہر کرمان میں ہونے والے بم دھماکوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کر رہا ہے

جنوبی ایران میں کرمان قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد تباہی کے آثار (ای پی اے)
جنوبی ایران میں کرمان قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد تباہی کے آثار (ای پی اے)

سعودی وزارت خارجہ نے زور دیا ہے کہ مملکت سعودی عرب، ایران میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ بم دھماکوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کرتی ہے۔

سعودی "وزارت خارجہ" نے اپنے بیان میں اس دردناک واقعہ پر ایران کے ساتھ دلی تعزیت، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

خیال رہے کہ ایرانی سرکاری میڈیا کی اطلاع کے مطابق، کل بدھ کے روز جنوبی ایران کے شہر کرمان کے قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے ملک کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں تقریباً 10 منٹ کے وقفے سے دو دھماکوں کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ دونوں بم دھماکوں میں کم سے کم 103 افراد ہلاک اور 171 زخمی ہو گئے ہیں۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]