عبدالغنی سعودی عرب کو "عرب گیمز" میں پہلا تمغہ دلانے میں کامیاب

سعودی نیزہ بازعلی عبدالغنی
سعودی نیزہ بازعلی عبدالغنی
TT

عبدالغنی سعودی عرب کو "عرب گیمز" میں پہلا تمغہ دلانے میں کامیاب

سعودی نیزہ بازعلی عبدالغنی
سعودی نیزہ بازعلی عبدالغنی

پاور اسپورٹس کی سعودی ٹیم کے نیزہ باز علی عبدالغنی نے الجزائر میں جاری پندرہویں عرب گیمز کے اختتام سے ایک روز پہلے نیزہ پھینکنے کے مقابلے میں 73.54 میٹر کی دوری پر نیزہ پھینک کر پہلا سعودی تمغہ جیت لیا ہے۔

اسی طرح سعودی ہینڈ بال ٹیم نے عراقی ٹیم کو ہینڈ بال مقابلوں کے پہلے راؤنڈ میں 25 کے مقابلے 32 پوائنٹس سے شکست دی جو اسپورٹس پیلس ہال حمو بوتلیلیس میں منعقد ہوئے تھے۔ اب سعودی گرین ٹیم کھیل کے دوسرے راؤنڈ میں آج جمعہ کے روز اردن کی ٹیم کا سامنا کرے گی۔

سعودی قومی بیڈمنٹن ٹیم کے کھلاڑیوں یزن الصایغ اور معاذ الغامدی نے 16ویں راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے، جو آج جمعہ کے روز الجزائر کے دارالحکومت الجزائر کے اوول ہال میں منعقد ہوگا۔ یاد رہے کہ سعودی کھلاڑی یزن الصایغ نے قطری کھلاڑی سعود العبدالکریم کو 2/0 سے شکست دینے کے بعد کوالیفائی کیا۔ جبکہ معاذ الغامدی نے الجزائر کے کھلاڑی مصطفیٰ کساری کی دستبرداری کے بعد کوالیفائی کیا اور 16 ویں راؤنڈ میں خواتین کے سنگلز مقابلوں میں حیا المدرع شرکت کریں گی۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]