اسلامی ممالک میں تعلیمی بحران سے نمٹنے کے لیے جدید فنانسنگ

اسلامی ترقیاتی بینک گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ڈاکٹر محمد الجاسر
اسلامی ترقیاتی بینک گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ڈاکٹر محمد الجاسر
TT

اسلامی ممالک میں تعلیمی بحران سے نمٹنے کے لیے جدید فنانسنگ

اسلامی ترقیاتی بینک گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ڈاکٹر محمد الجاسر
اسلامی ترقیاتی بینک گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ڈاکٹر محمد الجاسر

چار براعظموں میں پھیلے اسلامی ترقیاتی بینک کے 57 رکن ممالک اسلامی ورثے کے تحفظ کے لیے کوشاں ہیں اور روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے جدید ٹیکنالوجیز پر انحصار کر رہے ہیں، جو تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں اپنے مقام کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

یہ ممالک معاشی تنوع کے حصول اور اپنے معاشروں میں امن و خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے بہترین مہارتوں اور تعلیم سے لیس افرادی قوت کی اہمیت کے بارے میں آگاہی کی بنیاد پر تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھا رہے ہیں۔

مثال کے طور پر، "مملکت سعودی عرب کا ویژن 2030" جس میں انسانی سرمائے کی ترقی سے متعلق خصوصی پروگرام شامل ہے، اور اس میں نوجوان نسل کو تیار کرنے اور انہیں مستقبل کی ملازمتوں کے لیے بہتر انداز سے تیار کرنے کے لیے بنیادی اور جدید مہارتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

اسلامی ترقیاتی بینک گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ڈاکٹر محمد الجاسر نے کہا، "خلیجی عرب ممالک تعلیم کے مرکزی کردار کو سمجھتے ہیں اور تعلیم میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے کم آمدنی والے ممالک اور بینک کے اراکین کے ساتھ شراکت کے لیے اپنی مالی طاقت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، جس سے ان ممالک کو اپنی ترقی کی شرح کو تیز کرنے اور مستقبل کے عالمی بحرانوں سے بہتر انداز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔"(...)

اتوار - 24شوال 1444 ہجری - 14 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16238]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]