قرضوں کی حد سے متعلق بحران پر قابو پانے کے لیے آئین کا سہارا لینے سے "مسئلہ حل نہیں ہوگا": وائٹ ہاؤس

100 ڈالر کا نوٹ (اے بی)
100 ڈالر کا نوٹ (اے بی)
TT

قرضوں کی حد سے متعلق بحران پر قابو پانے کے لیے آئین کا سہارا لینے سے "مسئلہ حل نہیں ہوگا": وائٹ ہاؤس

100 ڈالر کا نوٹ (اے بی)
100 ڈالر کا نوٹ (اے بی)

امریکی صدارتی ترجمان کارین جین پیئر نے منگل کے روز بیان دیا کہ حالیہ وقت میں وائٹ ہاؤس ریاست ہائے متحدہ کے ڈیفالٹ ہونے کے امکان کے پیش نظر قرض کی حد کو بڑھانے کے لیے آئین کے آرٹیکل 14 کا سہارا لینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔جین پیئر نے کچھ عرصہ قبل ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن، جو ریپبلکن اپوزیشن کے ساتھ بجٹ پر مشکل مذاکرات میں مصروف ہیں، کی جانب سے تذکرہ کی گئی حکمت عملی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں جس بحران کا سامنا ہے یہ اس مسئلہ کو حل نہیں کرے گا۔"یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے حکومت کے سالانہ قرضے لینے کے اختیار میں توسیع کا مطالبہ کر رہا ہے، جب کہ ریپبلکن مطالبہ کر رہے ہیں کہ پہلے اخراجات کو کم کیا جائے۔قبل ازیں (اتوار کے روز)، امریکی خاتون وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا تھا کہ وفاقی قرضوں کی حد کو بڑھانے کے لیے انتہائی کم امکانات کے باوجود یکم جون ہی "حتمی ڈیڈ لائن" ہے جس سے واپسی ناممکن ہے، کیونکہ حکومت کے پاس 15 جون تک کا وقت ہے کہ وہ مزید ٹیکس محصولات کے ذریعے اپنی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے ادائیگی کرے۔(...)

بدھ - 4 ذی القعدہ 1444 ہجری - 24 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16248]



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔