قرضوں کی حد سے متعلق بحران پر قابو پانے کے لیے آئین کا سہارا لینے سے "مسئلہ حل نہیں ہوگا": وائٹ ہاؤس

100 ڈالر کا نوٹ (اے بی)
100 ڈالر کا نوٹ (اے بی)
TT

قرضوں کی حد سے متعلق بحران پر قابو پانے کے لیے آئین کا سہارا لینے سے "مسئلہ حل نہیں ہوگا": وائٹ ہاؤس

100 ڈالر کا نوٹ (اے بی)
100 ڈالر کا نوٹ (اے بی)

امریکی صدارتی ترجمان کارین جین پیئر نے منگل کے روز بیان دیا کہ حالیہ وقت میں وائٹ ہاؤس ریاست ہائے متحدہ کے ڈیفالٹ ہونے کے امکان کے پیش نظر قرض کی حد کو بڑھانے کے لیے آئین کے آرٹیکل 14 کا سہارا لینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔جین پیئر نے کچھ عرصہ قبل ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن، جو ریپبلکن اپوزیشن کے ساتھ بجٹ پر مشکل مذاکرات میں مصروف ہیں، کی جانب سے تذکرہ کی گئی حکمت عملی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں جس بحران کا سامنا ہے یہ اس مسئلہ کو حل نہیں کرے گا۔"یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے حکومت کے سالانہ قرضے لینے کے اختیار میں توسیع کا مطالبہ کر رہا ہے، جب کہ ریپبلکن مطالبہ کر رہے ہیں کہ پہلے اخراجات کو کم کیا جائے۔قبل ازیں (اتوار کے روز)، امریکی خاتون وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا تھا کہ وفاقی قرضوں کی حد کو بڑھانے کے لیے انتہائی کم امکانات کے باوجود یکم جون ہی "حتمی ڈیڈ لائن" ہے جس سے واپسی ناممکن ہے، کیونکہ حکومت کے پاس 15 جون تک کا وقت ہے کہ وہ مزید ٹیکس محصولات کے ذریعے اپنی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے ادائیگی کرے۔(...)

بدھ - 4 ذی القعدہ 1444 ہجری - 24 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16248]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]