"سعودی ترقیاتی فنڈ" کی گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے 2.7 بلین ڈالر کے منصوبے کی مالی معاونت

سعودی عرب کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ (NDF) نے اپنے زیر نگرانی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی فنانسنگ میں حصہ ڈالا ہے جو NEOM میں آکساگون شہر میں قائم کیا جائے گا۔ (واس)
سعودی عرب کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ (NDF) نے اپنے زیر نگرانی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی فنانسنگ میں حصہ ڈالا ہے جو NEOM میں آکساگون شہر میں قائم کیا جائے گا۔ (واس)
TT

"سعودی ترقیاتی فنڈ" کی گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے 2.7 بلین ڈالر کے منصوبے کی مالی معاونت

سعودی عرب کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ (NDF) نے اپنے زیر نگرانی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی فنانسنگ میں حصہ ڈالا ہے جو NEOM میں آکساگون شہر میں قائم کیا جائے گا۔ (واس)
سعودی عرب کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ (NDF) نے اپنے زیر نگرانی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی فنانسنگ میں حصہ ڈالا ہے جو NEOM میں آکساگون شہر میں قائم کیا جائے گا۔ (واس)

سعودی ترقیاتی فنڈ نے اپنے ذیلی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی مالی اعانت میں حصہ ڈالا ہے جو نیوم (شمال مغربی سعودی عرب) کے شہر "آکساگون" میں قائم کیا جائے گا اور اس منصوبے پر مقامی اور بین الاقوامی بینکوں کی شراکت کے ساتھ 10.3 بلین سعودی ریال (2.7 بلین ڈالر) سے زیادہ خرچ آئے گا۔یہ اقدام ان اسٹریٹجک اہداف میں سے ایک ہے جن کا اعلان ولی عہد وزیراعظم اور فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کیا، تاکہ یہ ملک کے سبز اور پائیدار حل کے قیام کے لیے سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ اور قومی انفراسٹرکچر فنڈ کی کوششوں کے ضمن میں "سعودی وژن 2030" کا محور بن سکے۔خیال رہے کہ یہ منصوبہ سعودی عرب کو ماحول دوست توانائی کی طرف منتقل کرنے اور عالمی سطح پر توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی کوششوں کے ضمن میں ہے، اور مملکت کا توانائی کے نئے اور متبادل ذرائع قائم کرنے میں گرین ہائیڈروجن ایک اہم ترین سرمایہ کاری کی نمائندگی کرتی ہے۔

بدھ - 4 ذی القعدہ 1444 ہجری - 24 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16248]



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔