شام میں گندم زندگی کی جانب لوٹ رہی ہے۔۔۔ اور جنگ کی باقیات سے کسانوں کے منافع میں کمی

شام کے مختلف علاقوں میں اس سال گندم کے سیزن میں بڑی کثرت دیکھنے میں آئی... اور قیمتوں میں بڑا فرق (گیٹی)
شام کے مختلف علاقوں میں اس سال گندم کے سیزن میں بڑی کثرت دیکھنے میں آئی... اور قیمتوں میں بڑا فرق (گیٹی)
TT

شام میں گندم زندگی کی جانب لوٹ رہی ہے۔۔۔ اور جنگ کی باقیات سے کسانوں کے منافع میں کمی

شام کے مختلف علاقوں میں اس سال گندم کے سیزن میں بڑی کثرت دیکھنے میں آئی... اور قیمتوں میں بڑا فرق (گیٹی)
شام کے مختلف علاقوں میں اس سال گندم کے سیزن میں بڑی کثرت دیکھنے میں آئی... اور قیمتوں میں بڑا فرق (گیٹی)

اس سال موسم امید افزا لگ رہا ہے؛ سنہری پیلی بالیوں سے ڈھکے گندم کے کھیت برسوں کی خشک سالی کے بعد ایک بھرپور اور سب سے اہم فصل کی زندگی کی جانب واپسی کا پیغام دیتے ہیں۔ تاہم، شامی حکومت کی جانب سے فصلوں کی خریداری کے لیے تجویز کردہ قیمتوں پر کسانوں کی جانب سے شدید اعتراض کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خاص طور پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں شامی لیرا کی شرح مبادلہ میں نمایاں کمی کی روشنی میں گزشتہ سال کی قیمتیں بہتر تھیں۔

کسانوں کا اعتراض صرف شامی حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں نہیں ہے، جو ملک میں گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، بلکہ ان اعتراضات میں ملک کے وسیع تر ایسے علاقے بھی شامل ہیں جو حکومتی کنٹرول سے باہر ہیں، چاہے یہ ملک کے شمال مشرقی علاقے ہوں یا شمال مغربی علاقے، جہاں کے حکام فصلوں کو بڑے پیمانے پر کنٹرول کرتے ہیں ناکہ شامی حکومت۔

"الشرق الاوسط" نے تین رپورٹوں کے ذریعے شام میں گندم کی فائل کو کھولا: ملک کے شمال مشرق میں واقع الحسکہ سے، جہاں "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے زیر تسلط "خود مختار انتظامیہ" ہے، شمال مغربی شام میں ادلب کا علاقہ، جہاں "سیرین لبریشن فرنٹ" کی "نجات کی حکومت" کا کنٹرول ہے، اور دمشق کا علاقہ، جہاں شامی حکومت کا صدر دفتر ہے۔ (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔