شام میں گندم زندگی کی جانب لوٹ رہی ہے۔۔۔ اور جنگ کی باقیات سے کسانوں کے منافع میں کمی

شام کے مختلف علاقوں میں اس سال گندم کے سیزن میں بڑی کثرت دیکھنے میں آئی... اور قیمتوں میں بڑا فرق (گیٹی)
شام کے مختلف علاقوں میں اس سال گندم کے سیزن میں بڑی کثرت دیکھنے میں آئی... اور قیمتوں میں بڑا فرق (گیٹی)
TT

شام میں گندم زندگی کی جانب لوٹ رہی ہے۔۔۔ اور جنگ کی باقیات سے کسانوں کے منافع میں کمی

شام کے مختلف علاقوں میں اس سال گندم کے سیزن میں بڑی کثرت دیکھنے میں آئی... اور قیمتوں میں بڑا فرق (گیٹی)
شام کے مختلف علاقوں میں اس سال گندم کے سیزن میں بڑی کثرت دیکھنے میں آئی... اور قیمتوں میں بڑا فرق (گیٹی)

اس سال موسم امید افزا لگ رہا ہے؛ سنہری پیلی بالیوں سے ڈھکے گندم کے کھیت برسوں کی خشک سالی کے بعد ایک بھرپور اور سب سے اہم فصل کی زندگی کی جانب واپسی کا پیغام دیتے ہیں۔ تاہم، شامی حکومت کی جانب سے فصلوں کی خریداری کے لیے تجویز کردہ قیمتوں پر کسانوں کی جانب سے شدید اعتراض کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خاص طور پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں شامی لیرا کی شرح مبادلہ میں نمایاں کمی کی روشنی میں گزشتہ سال کی قیمتیں بہتر تھیں۔

کسانوں کا اعتراض صرف شامی حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں نہیں ہے، جو ملک میں گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، بلکہ ان اعتراضات میں ملک کے وسیع تر ایسے علاقے بھی شامل ہیں جو حکومتی کنٹرول سے باہر ہیں، چاہے یہ ملک کے شمال مشرقی علاقے ہوں یا شمال مغربی علاقے، جہاں کے حکام فصلوں کو بڑے پیمانے پر کنٹرول کرتے ہیں ناکہ شامی حکومت۔

"الشرق الاوسط" نے تین رپورٹوں کے ذریعے شام میں گندم کی فائل کو کھولا: ملک کے شمال مشرق میں واقع الحسکہ سے، جہاں "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے زیر تسلط "خود مختار انتظامیہ" ہے، شمال مغربی شام میں ادلب کا علاقہ، جہاں "سیرین لبریشن فرنٹ" کی "نجات کی حکومت" کا کنٹرول ہے، اور دمشق کا علاقہ، جہاں شامی حکومت کا صدر دفتر ہے۔ (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]