سعودی عرب اور شام کا اقتصادی تعاون اور باہمی تجارتی و سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کی بحالی پر اتفاق

سعودی چیمبرز یونین کے صدر کی اپنے شامی ہم منصب اور ان کے ساتھ آنے والے دو وفود کے ساتھ ملاقات کا منظر (SPA)
سعودی چیمبرز یونین کے صدر کی اپنے شامی ہم منصب اور ان کے ساتھ آنے والے دو وفود کے ساتھ ملاقات کا منظر (SPA)
TT

سعودی عرب اور شام کا اقتصادی تعاون اور باہمی تجارتی و سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کی بحالی پر اتفاق

سعودی چیمبرز یونین کے صدر کی اپنے شامی ہم منصب اور ان کے ساتھ آنے والے دو وفود کے ساتھ ملاقات کا منظر (SPA)
سعودی چیمبرز یونین کے صدر کی اپنے شامی ہم منصب اور ان کے ساتھ آنے والے دو وفود کے ساتھ ملاقات کا منظر (SPA)

سعودی عرب اور شام نے اقتصادی تعاون کی راہوں کو دوبارہ کھولنے اور باہمی تجارتی و سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، علاوہ ازیں سرمایہ کاروں کو مملکت سعودیہ اور شام میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقعوں سے فائدہ اٹھانے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی توازن بڑھانے کے لیے اقتصادی فورمز کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔ جب کہ یہ سب شام کا عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے وقت میں ہے۔جب کہ دونوں ممالک کے مابین یہ اتفاق، ریاض میں منعقدہ عرب چینی بزنس کانفرنس کے موقع پر سعودی چیمبرز یونین کے صدر حسن بن معجب الحویزی کی شام کے چیمبرز آف کامرس کے صدر محمد ابو الہدی اللحام اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کے دوران طے پایا۔شامی وفد کے ارکان نے شام اور اس کے عوام کے بارے میں مملکت سعودیہ کے مؤقف کی تعریف کی، مملکت سعودیہ کی طرف سے دیکھنے میں آنے والی عظیم ترقی اور شام کے کاروباری شعبے کی سعودی مارکیٹ میں داخل ہونے اور مختلف اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔دونوں ممالک کے نمائندوں نے زور دیا کہ باہمی تجارتی وفود کے دوروں کے تبادلے، دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقعوں کو سرمایہ کاروں کے قابل بنانے اور باہمی اقتصادی تعاون کی راہ کو آگے بڑھانے کے لیے اقتصادی فورمز کے قیام کی ضرورت ہے۔

 

منگل-24 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 13جون 2023، شمارہ نمبر (16268)



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]