سعودی عرب اور فرانس کا صنعت اور کان کنی میں اقتصادی تعاون کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کے مواقع کو متنوع بنانے پر تبادلہ خیال

سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل فرانسیسی کمپنیوں کے متعدد عہدیداروں سے دو طرفہ ملاقاتوں کے دوران (SPA)
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل فرانسیسی کمپنیوں کے متعدد عہدیداروں سے دو طرفہ ملاقاتوں کے دوران (SPA)
TT

سعودی عرب اور فرانس کا صنعت اور کان کنی میں اقتصادی تعاون کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کے مواقع کو متنوع بنانے پر تبادلہ خیال

سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل فرانسیسی کمپنیوں کے متعدد عہدیداروں سے دو طرفہ ملاقاتوں کے دوران (SPA)
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل فرانسیسی کمپنیوں کے متعدد عہدیداروں سے دو طرفہ ملاقاتوں کے دوران (SPA)

سعودی عرب نے فرانس کے ساتھ اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے مواقعوں سمیت صنعت اور کان کنی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے، تجارتی تبادلے میں اضافہ کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان غیر تیل کی برآمدات کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا، جو کہ "مملکت کے ویژن 2030" کے مطابق اور صنعتی شعبے میں سرمایہ کاروں کو قومی حکمت عملی برائے صنعت کی طرف سے پیش کردہ سرمایہ کاری کے امید افزا مواقع سے فائدہ اٹھانے کے علاوہ اقتصادی بنیاد کو متنوع بنانے میں معاون ہے۔

 

یہ بات سعودی وزیر برائے صنعت و معدنی وسائل کے دورہ فرانس کے دوران سامنے آئی، جو کہ مملکت کی جانب سے قومی معیشت کے نقشے میں صنعتی اور کان کنی کے شعبوں کے کردار کو بڑھانے اور متعدد امید افزا صنعتوں میں دونوں ممالک کے درمیان ترقی کی راہوں کو فروغ دینے کی کوششوں کے ضمن میں ہے، جس کا مقصد معیاری سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور سعودی غیر تیل کی برآمدات کو فرانس اور یورپ کی منڈیوں تک رسائی کو بڑھانا ہے۔

 

سعودی صنعت و معدنی وسائل کے وزیر بندر بن ابراہیم الخریف نے پیرس میں فرانس کے وزیر اقتصادیات اور خزانہ برونو لومائیر سے ملاقات کی اور ان سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ علاوہ ازیں ملاقات میں مملکت سعودی عرب اور جمہوریہ فرانس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کی مضبوطی کی تصدیق کی گئی اور مشترکہ دوطرفہ مفادات کے حصول کے لیے انہیں مزید فروغ دینے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔(...)

 

بدھ-25 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 14جون 2023، شمارہ نمبر (16269)



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]