"جی 20" ممالک کی سطح پر مسابقتی اعتبار سے سعودی عرب تیسرے نمبر پر

ریاض میں کنگ عبداللہ مالیاتی سینٹر (الشرق الاوسط)
ریاض میں کنگ عبداللہ مالیاتی سینٹر (الشرق الاوسط)
TT

"جی 20" ممالک کی سطح پر مسابقتی اعتبار سے سعودی عرب تیسرے نمبر پر

ریاض میں کنگ عبداللہ مالیاتی سینٹر (الشرق الاوسط)
ریاض میں کنگ عبداللہ مالیاتی سینٹر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب نے مالیاتی منڈی سے متعلق مسابقت کے اشاریوں میں اپنی پیشرفت کو جاری رکھتے ہوئے "جی 20" ممالک کی سطح پر ممالک کے مابین مسابقتی اعتبار سے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے، جو کہ انسٹی ٹیوٹ فار مینجمنٹ ڈویلپمنٹ (IMD) کے مسابقتی مرکز کی طرف سے سال 2023 کے لیے جاری کردہ عالمی مسابقتی سالانہ کتاب کے مطابق ہے۔ جب کہ اس نے 2022 میں اپنی پوزیشن سے 7 درجے چھلانگ لگائی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب بیس ممالک کی سطح پر بورڈ آف ڈائریکٹرز میں پہلے اور مالیاتی منڈیوں اسٹاک مارکیٹ کیپٹلائزیشن انڈیکس (جی ڈی پی کا فیصد)، شیئر ہولڈر ایکویٹی انڈیکس اور وینچر کیپیٹل انڈیکس کے انڈیکس میں دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ یہ گروپ میں، مالیاتی مارکیٹ انڈیکس میں تیسرے اور اسٹاک مارکیٹ انڈیکس (کمپنیوں کے لیے فنانسنگ فراہم کرنے) میں پانچویں نمبر پر آیا ہے۔

مملکت سعودی عرب کی ان اشاریوں میں پیشرفت اور اس کی اعلیٰ پوزیشنوں کا حصول، گذشتہ عرصے کے دوران مالیاتی منڈی کے شعبے کی ترقی کے لیے کی گئی متعدد کوششوں اور اقدامات کا تسلسل ہے۔

جمعرات - 04 ذی الحج 1444 ہجری - 22 جون 2023ء شمارہ نمبر [16277]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]