"الدرہ" فیلڈ صرف کویت کے ساتھ مشترکہ ملکیت ہے: سعودی عرب

"الدرہ" گیس فیلڈ (الشرق الاوسط)
"الدرہ" گیس فیلڈ (الشرق الاوسط)
TT

"الدرہ" فیلڈ صرف کویت کے ساتھ مشترکہ ملکیت ہے: سعودی عرب

"الدرہ" گیس فیلڈ (الشرق الاوسط)
"الدرہ" گیس فیلڈ (الشرق الاوسط)

سعودی وزارت خارجہ کے ایک باخبر ذریعہ نے منگل کے روز تصدیق کی کہ منقسم زیر آب علاقے میں موجود قدرتی وسائل پر مملکت سعودی عرب اور کویت کی مشترکہ ملکیت ہے، جس میں "الدرہ" فیلڈ بھی مکمل طور پر شامل ہے۔

یہ بات وزارت خارجہ کی جانب سے سعودی پریس ایجنسی کو دیئے گئے ایک بیان کے دوران سامنے آئی جو حال ہی میں "الدرہ" فیلڈ کے بارے میں گردش کرتی ہوئی خبروں کے بعد ہے۔ اس دوران ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ صرف سعودی عرب اور کویت کو اس خطے کے وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے مکمل خودمختار حقوق حاصل ہیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ایران سے اپنے سابقہ ​​مطالبات کی تجدید کی ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق سعودی عرب اور کویت کے ساتھ تقسیم شدہ زیر آب علاقے کی مشرقی سرحد کی حد بندی کرنے کے لیے مذاکرات شروع کرے۔

بدھ-17ذوالحج 1444 ہجری، 05 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16290]

 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]