"الدرہ" فیلڈ صرف کویت کے ساتھ مشترکہ ملکیت ہے: سعودی عرب

"الدرہ" گیس فیلڈ (الشرق الاوسط)
"الدرہ" گیس فیلڈ (الشرق الاوسط)
TT

"الدرہ" فیلڈ صرف کویت کے ساتھ مشترکہ ملکیت ہے: سعودی عرب

"الدرہ" گیس فیلڈ (الشرق الاوسط)
"الدرہ" گیس فیلڈ (الشرق الاوسط)

سعودی وزارت خارجہ کے ایک باخبر ذریعہ نے منگل کے روز تصدیق کی کہ منقسم زیر آب علاقے میں موجود قدرتی وسائل پر مملکت سعودی عرب اور کویت کی مشترکہ ملکیت ہے، جس میں "الدرہ" فیلڈ بھی مکمل طور پر شامل ہے۔

یہ بات وزارت خارجہ کی جانب سے سعودی پریس ایجنسی کو دیئے گئے ایک بیان کے دوران سامنے آئی جو حال ہی میں "الدرہ" فیلڈ کے بارے میں گردش کرتی ہوئی خبروں کے بعد ہے۔ اس دوران ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ صرف سعودی عرب اور کویت کو اس خطے کے وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے مکمل خودمختار حقوق حاصل ہیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ایران سے اپنے سابقہ ​​مطالبات کی تجدید کی ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق سعودی عرب اور کویت کے ساتھ تقسیم شدہ زیر آب علاقے کی مشرقی سرحد کی حد بندی کرنے کے لیے مذاکرات شروع کرے۔

بدھ-17ذوالحج 1444 ہجری، 05 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16290]

 



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]