لبنانی "مرکزی بینک" گورنر کے نائبوں نے دستبردار ہونے کی دھمکی دے دی

بیروت میں بینک آف لبنان کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین (رائٹرز)
بیروت میں بینک آف لبنان کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین (رائٹرز)
TT

لبنانی "مرکزی بینک" گورنر کے نائبوں نے دستبردار ہونے کی دھمکی دے دی

بیروت میں بینک آف لبنان کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین (رائٹرز)
بیروت میں بینک آف لبنان کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین (رائٹرز)

رواں ماہ کے آخر میں لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کے عہدے کی آسامی میں آنے والی اہم تبدیلی پر سیاسی حلقے اس وقت حیران ہوگئے جب بینکنگ اور مالیاتی حلقوں کی طرف سے گورنر ریاض سلامہ کے بعد چار نائبوں کی جانب سے مشترکہ بیان میں ان کی جگہ تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا۔

بینکنگ کے ایک سینیئر اہلکار نے "الشرق الاوسط" کو بیان کی وضاحت کی کہ یہ بیان ان کے مستعفی ہونے یا گورنر کے نائبین کے طور پر اپنے فرائض کی انجام دہی سے باز رہتے ہوئے دستبردار ہونے کی تنبیہ ہے۔ جیسا کہ انہوں نے "مناسب کارروائی" کرنے کی دھمکی کے دیتے ہوئے وزراء کونسل کے ذریعے  مرکزی بینک کے گورنر کی تقرری کی ضرورت پر زور دیا۔

"الشرق الاوسط" کی معلومات کے مطابق، گورنر کے نائبین نے موجودہ حالات کی روشنی میں پہلے اپنے سیاسی اور فرقہ وارانہ حوالوں سے مانیٹری اتھارٹی میں چوٹی پر موجود خلاء سے نمٹنے کی مشکل سے آگاہ کیا تھا، اور خاص طور پر نئے صدر کے انتخاب کے حوالے سے سیاسی میدان میں بڑی پیچیدگیاں پائی جاتی ہیں، جو مرکزی بینک کی ذمہ داریوں کے بوجھ کے حجم کو دوگنا کر دیتا ہے۔ (...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]