وسطی سعودی عرب کی 11 ملین کھجور کے درختوں کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے اقدامات

مملکت میں تاریخ کے سب سے بڑے تہوار کا آغاز

القصیم کے امیر بریدہ کھجور میلے کی مصنوعات کو چکھ رہے ہیں (الشرق الاوسط)
القصیم کے امیر بریدہ کھجور میلے کی مصنوعات کو چکھ رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

وسطی سعودی عرب کی 11 ملین کھجور کے درختوں کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے اقدامات

القصیم کے امیر بریدہ کھجور میلے کی مصنوعات کو چکھ رہے ہیں (الشرق الاوسط)
القصیم کے امیر بریدہ کھجور میلے کی مصنوعات کو چکھ رہے ہیں (الشرق الاوسط)

منگل کے روز وسطی سعودی عرب کے شہر بریدہ میں کھجوروں کے میلے کے آغاز کے ساتھ حکومت نے خطے میں 11 ملین سے زیادہ کھجور کے درختوں کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

یہ میلہ مملکت میں تاریخ کے سب سے بڑے تہواروں میں سے ایک ہے۔ جب کہ ملک نے گزشتہ سال کے دوران کھجوروں اور ان سے تیار کی گئی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کیا، جس کی مقدار 321 ہزار ٹن سے تجاوز کر گئی اور اس کی مالیت 1.28 بلین ریال ( 341 ملین ڈلر) ہے، جو کہ سال 2021 کے مقابلے میں 5.4 فیصد زیادہ ہے۔

القصیم کے امیر شہزادہ فیصل بن مشعل بن سعود نے "بریدہ کارنیول فار ڈیٹس" کے نام سے ایک مارکیٹنگ مہم کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کھجوروں کے سیکٹر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور پائیدار ترقی کے لیے تمام آڈیو، ویڈیو اور پرنٹ پلیٹ فارمز کے ذریعے اس نیشنل پروڈکٹ کی مارکیٹنگ جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ مملکت کی کھجوریں عالمی سطح پر اولین ترجیح ہوں۔ (...)

بدھ-15 محرم الحرام 1445ہجری، 02 اگست 2023، شمارہ نمبر[16318]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]