دبئی نے پہلی ششماہی میں مسافروں کی تعداد میں تقریباً 8.5 ملین مسافروں کا اضافہ ریکارڈ کیا

پہلی ششماہی میں دبئی آنے والوں میں سب سے زیادہ تناسب خلیج تعاون کونسل، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے علاقوں نے آنے والوں کا ہے (الشرق الاوسط)
پہلی ششماہی میں دبئی آنے والوں میں سب سے زیادہ تناسب خلیج تعاون کونسل، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے علاقوں نے آنے والوں کا ہے (الشرق الاوسط)
TT

دبئی نے پہلی ششماہی میں مسافروں کی تعداد میں تقریباً 8.5 ملین مسافروں کا اضافہ ریکارڈ کیا

پہلی ششماہی میں دبئی آنے والوں میں سب سے زیادہ تناسب خلیج تعاون کونسل، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے علاقوں نے آنے والوں کا ہے (الشرق الاوسط)
پہلی ششماہی میں دبئی آنے والوں میں سب سے زیادہ تناسب خلیج تعاون کونسل، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے علاقوں نے آنے والوں کا ہے (الشرق الاوسط)

دبئی نے 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافے کا مشاہدہ کیا، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہے۔ جیسا کہ امارات نے اس عرصے کے دوران 8.55 ملین بین الاقوامی مسافروں کا استقبال کیا، جو کہ وبائی امراض سے پہلے کی شرح سے کہیں زیادہ ہے، جب کہ 2019 کی پہلی ششماہی میں بین الاقوامی مسافروں کی تعداد 8.36 ملین ریکارڈ کی گئی تھی۔

دبئی کے ولی عہد اور ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا، "اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران دبئی میں سیاحت کے شعبے کی غیر معمولی کارکردگی اور اس اہم شعبے کی مسلسل اور زبردست ترقی ملک کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کے وژن کے مطابق ہے، جو دبئی کو رہائش، کاروبار اور سیر کے لئے دنیا کا بہترین مقام دیکھنا چاہتے ہیں۔"

انہوں نے نشاندہی کی کہ "عالمی سیاحتی منظر نامے میں دبئی کی مسلسل قیادت امارات میں سیاحت کے شعبے سے منسلک سیکٹرز میں مسلسل ترقی کے لیے جاری مشترکہ کوششوں میں ہمارے اعتماد کو تقویت دیتی ہے جو اس شعبے کے اشاریوں اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے شاندار کارکردگی کے تسلسل کو یقینی بنانے میں ایک اہم معاون کا کردار ادا کرتے ہیں۔ دبئی سیاحت کو برآمد کرنے والی اہم مارکیٹوں کے ساتھ شراکت داری کے دائرہ کار کو بڑھا کر اور نئی منڈیوں میں مزید مواقع تلاش کر کے تمام شعبہ جات میں کامیابیاں حاصل کر رہا ہے۔" (...)

پیر 20 محرم الحرام 1445 ہجری - 07 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16323]



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔