افراط زر کا بڑھتا ہوا خطرہ شرح سود میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے: "فیڈرل رپورٹ"

فیڈرل ریزرو بلڈنگ (امریکی مرکزی بینک کی ویب سائٹ)
فیڈرل ریزرو بلڈنگ (امریکی مرکزی بینک کی ویب سائٹ)
TT

افراط زر کا بڑھتا ہوا خطرہ شرح سود میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے: "فیڈرل رپورٹ"

فیڈرل ریزرو بلڈنگ (امریکی مرکزی بینک کی ویب سائٹ)
فیڈرل ریزرو بلڈنگ (امریکی مرکزی بینک کی ویب سائٹ)

امریکہ کے فیڈرل ریزرو بینک کے شرکاء کے مطابق فیڈرل ریزرو حکام نے اپنے حالیہ اجلاسوں میں افراط زر کی رفتار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حالات تبدیل نہیں ہوتے تو ایسی صورت میں مستقبل میں شرح میں مزید اضافہ ضروری ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ جولائی میں دو روز تک جاری رہنے والے اجلاسوں کے نتیجے میں شرح سود میں ایک چوتھائی پوائنٹ کا اضافہ ہوا۔

تاہم، بات چیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر اراکین اس بات پر فکر مند ہیں کہ افراط زر کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور اس کے لیے شرح سود کا تعین کرنے والی فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی سے اضافی سخت اقدامات کے مطالبے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

"کمیٹی کے طویل مدتی ہدف سے مہنگائی اب بھی کافی اوپر ہونے اور اس سے لیبر مارکیٹ کے تنگ ہونے پر زیادہ تر شرکاء  افراط زر میں بڑے اضافے کے خطرات کو دیکھ رہے ہیں، جس کے لیے اجلاس کے خلاصے کے مطابق مانیٹری پالیسی کو مزید سخت کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔" (...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]