"بینک آف لبنان" کی مالی پوزیشن کی فہرستوں کا سراغ لگانے میں غیر معمولی دلچسپی

نئے گورنر کے دور کے پہلے بجٹ میں "اہم" اپ ڈیٹس کی توقع

بینک آف لبنان کا صدر دفتر (رائٹرز)
بینک آف لبنان کا صدر دفتر (رائٹرز)
TT

"بینک آف لبنان" کی مالی پوزیشن کی فہرستوں کا سراغ لگانے میں غیر معمولی دلچسپی

بینک آف لبنان کا صدر دفتر (رائٹرز)
بینک آف لبنان کا صدر دفتر (رائٹرز)

بینک آف لبنان کے بجٹ کے متواتر بلیٹن کو شائع کرنے میں تاخیر سے مالیاتی اور بینکنگ حلقوں کے ساتھ ساتھ ماہرین، مبصرین اور محققین کے حلقوں میں بھی کافی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ جب کہ اس بلیٹن میں حوالہ جات کے اعداد و شمار کے علاوہ ہارڈ کرنسیوں کے ذخائر، ڈالر اور لیرہ میں کیش فلو کا انتظام، بینک کی سرمایہ کاری اور پبلک سیکٹر کے ذخائر سے متعلق رقم کو اپ ڈیٹ شامل ہوتی ہیں۔

اس کے متوازی طور پر، مالیاتی اور کرنسی مارکیٹ خاص طور پر رواں ماہ کے آغاز سے مکمل طور پر بند "صرافہ" پلیٹ فارم کی سرگرمی کو دوبارہ شروع کرنے کے امکان سے متعلق مرکزی بینک کی نئی قیادت کے نئے اور واضح اقدامات کے اعلان کا انتظار کر رہی ہیں، جن میں "ضروریات" کی حدود کا تعین کیا جائے گا اور ان پر سختی سے عمل پیرا ہوتے ہوئے ریاستی اخراجات کے خسارے کو ڈالر میں پورا کیا جائے گا۔

مرکزی بینک کی مالیاتی پوزیشن کی فہرستوں کے متواتر بلیٹن نے خاص اہمیت حاصل کر لی ہے، کیونکہ یہ اس ماہ کے وسط میں معطل ہو جانے کے سبب اب تک ظاہر نہیں ہوا۔ جب کہ رواں ماہ کے آغاز میں عہدہ اور ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد قائم مقام گورنر وسیم منصوری کے دور کا یہ پہلا بلیٹن تھا جس میں سابق گورنر ریاض سلامہ سے یہ عہدہ وصول کرنے کے بعد اندرونی آڈٹ کے مطابق اکاؤنٹس (ذخائر) اور ڈیجیٹل ڈیٹا سے متعلق دستیاب معلومات کو ظاہر کئے جانے کی توقع تھی۔ (...)

جمعہ-09 صفر 1445ہجری، 25 اگست 2023، شمارہ نمبر[16341]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]