سعودی-امریکی-چینی اتحاد نے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی کا آغاز کر دیا

ہم مہارت اور تکنیکی جدت کو مملکت میں لائیں گے: کمپنی کے صدر کا "الشرق الاوسط کو بیان

گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
TT

سعودی-امریکی-چینی اتحاد نے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی کا آغاز کر دیا

گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)

سعودی امریکی-چینی اتحاد نے "اسکائی ٹاورز" کے نام سے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جیسا کہ اس کے صدر نے "الشرق الاوسط" کو بتاتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی سعودی عرب میں توانائی کے مرکب کو فعال کرنے کے لیے مختصر اور طویل توانائی کو جدید ترین انداز میں ذخیرہ کرنے میں دلچسپی لے گی۔

خیال رہے کہ یہ اتحاد اس وقت سامنے آیا ہے جب 29 مئی کو امریکی چینی تجارتی وفود نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جس کا مقصد سبز معیشت کی پائیداری کے لیے جدید ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرنا اور "صفر کاربن" تک رسائی کے لیے کثیر القومی کمپنیوں پر مشتمل بین الاقوامی گرین انرجی الائنس شروع کرنا تھا کہ جس کا صدر مقام ریاض ہو۔ (...)

منگل-13صفر 1445ہجری، 29 اگست 2023، شمارہ نمبر[16345]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]