سعودی-امریکی-چینی اتحاد نے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی کا آغاز کر دیا

ہم مہارت اور تکنیکی جدت کو مملکت میں لائیں گے: کمپنی کے صدر کا "الشرق الاوسط کو بیان

گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
TT

سعودی-امریکی-چینی اتحاد نے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی کا آغاز کر دیا

گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)

سعودی امریکی-چینی اتحاد نے "اسکائی ٹاورز" کے نام سے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جیسا کہ اس کے صدر نے "الشرق الاوسط" کو بتاتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی سعودی عرب میں توانائی کے مرکب کو فعال کرنے کے لیے مختصر اور طویل توانائی کو جدید ترین انداز میں ذخیرہ کرنے میں دلچسپی لے گی۔

خیال رہے کہ یہ اتحاد اس وقت سامنے آیا ہے جب 29 مئی کو امریکی چینی تجارتی وفود نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جس کا مقصد سبز معیشت کی پائیداری کے لیے جدید ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرنا اور "صفر کاربن" تک رسائی کے لیے کثیر القومی کمپنیوں پر مشتمل بین الاقوامی گرین انرجی الائنس شروع کرنا تھا کہ جس کا صدر مقام ریاض ہو۔ (...)

منگل-13صفر 1445ہجری، 29 اگست 2023، شمارہ نمبر[16345]



ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر اپنا پہلا اجلاس ریاض میں کریں گے: اکنامک فورم کے صدر

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
TT

ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر اپنا پہلا اجلاس ریاض میں کریں گے: اکنامک فورم کے صدر

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے نے اعلان کیا ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور حکومتی وزراء کے ساتھ مملکت میں فورم کا اجلاس منعقد کرنے کے لیے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم نے کوویڈ-19 کے بعد ڈیووس سے باہر موسم سرما اور موسم گرما کا کوئی اجلاس دوبارہ شروع نہیں کیا، لہذا ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر ریاض میں اپنا پہلا اجلاس منعقد کریں گے۔"

کل جمعرات کے روز سعودی اقتصادی وزیر فیصل الابراہیم نے "سعودی عرب...مزید پائیدار معیشت کی جانب مسلسل کوششیں" کے عنوان سے ایک سیشن کے دوران اعلان کیا کہ سعودی عرب اپریل میں عالمی اقتصادی فورم کے ایک خصوصی اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس کا مقصد مملکت اور اس کے دارالحکومت ریاض کے عالمی امیج کو بہتر بنانا ہے۔

الابراہیم نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس، جہاں ورلڈ اکنامک فورم کی مرکزی سالانہ تقریب منعقد کی گئی ہے، میں کہا کہ 28-29 اپریل کو ہونے والے اجلاس میں عالمی تعاون، ترقی اور توانائی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔(...)

جمعہ-07 رجب 1445ہجری، 19 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16488]