کویت کا برطانیہ کے ساتھ طویل مدتی مشترکہ سرمایہ کاری کے قیام کا اعلان

برطانیہ میں اس کے اثاثے 250 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے اور سرمایہ کاری 42 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح لندن میں کویتی سرمایہ کاری کے دفتر کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر کویتی سرمایہ کاری کے سفر کے بارے میں بریفنگ سنتے ہوئے تاریخی تصاویر دیکھ رہے ہیں۔ (کونا)
کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح لندن میں کویتی سرمایہ کاری کے دفتر کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر کویتی سرمایہ کاری کے سفر کے بارے میں بریفنگ سنتے ہوئے تاریخی تصاویر دیکھ رہے ہیں۔ (کونا)
TT

کویت کا برطانیہ کے ساتھ طویل مدتی مشترکہ سرمایہ کاری کے قیام کا اعلان

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح لندن میں کویتی سرمایہ کاری کے دفتر کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر کویتی سرمایہ کاری کے سفر کے بارے میں بریفنگ سنتے ہوئے تاریخی تصاویر دیکھ رہے ہیں۔ (کونا)
کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح لندن میں کویتی سرمایہ کاری کے دفتر کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر کویتی سرمایہ کاری کے سفر کے بارے میں بریفنگ سنتے ہوئے تاریخی تصاویر دیکھ رہے ہیں۔ (کونا)

کویتی حکومت نے برطانوی حکومت سے کویت میں سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب اس نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ میں کویتی سرمایہ کاری کا حجم 42 بلین ڈالر اور کویتی اثاثوں کا حجم 250 بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔

کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح نے منگل کے روز لندن میں کویت سرمایہ کاری کے دفتر کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر برطانوی دارالحکومت کے "لنکاسٹر ہاؤس" میں منعقدہ ایک تقریب میں سرپرستی کی۔

کویت کے نائب وزیر اعظم، وزیر پٹرولیم، وزیر مملکت برائے اقتصادی امور و سرمایہ کاری اور قائم مقام وزیر خزانہ ڈاکٹر سعد حمد البراک نے کہا: "میں برطانوی حکومت اور برطانوی نجی شعبے سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کویتی معیشت میں سرمایہ کاری کے امید افزا مواقع تلاش کریں۔"

البراک نے کہا: "آج، لندن میں کویت کے سرمایہ کاری دفتر کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر، مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم ایک بار پھر برطانیہ میں اپنی سرمایہ کاری کا حجم دوگنا کر کے تقریباً 42 بلین ڈالر تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، جو گزشتہ دو دہائیوں میں چار گنا بڑھ گیا ہے۔"

دریں اثنا، کویت جنرل انویسٹمنٹ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر غانم الغنیمان نے اعلان کیا کہ "حالیہ وقت میں کویت جنرل انویسٹمنٹ اتھارٹی برطانیہ میں متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر ایک طویل مدتی مشترکہ سرمایہ کاری قائم کرنے پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔" (...)

بدھ-14صفر 1445ہجری، 30 اگست 2023، شمارہ نمبر[16346]

 



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔