"سعودی فنڈ برائے ترقی" کا عمان میں ایک معاہدے پر دستخط

سعودی فنڈ برائے ترقی، عمان کے ترقیاتی بینک کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے
سعودی فنڈ برائے ترقی، عمان کے ترقیاتی بینک کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے
TT

"سعودی فنڈ برائے ترقی" کا عمان میں ایک معاہدے پر دستخط

سعودی فنڈ برائے ترقی، عمان کے ترقیاتی بینک کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے
سعودی فنڈ برائے ترقی، عمان کے ترقیاتی بینک کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے

"سعودی فنڈ برائے ترقی" نے جمعرات کے روز عمان کے دارالحکومت مسقط میں "عمان ڈویلپمنٹ بینک" کے ساتھ 53.33 ملین ڈالر کے ترقیاتی مالیاتی معاہدے پر دستخط کیے، جو کہ مملکت کی طرف سے فنڈ کے ذریعے سلطنت عمان کو فراہم کردہ امدادی پروگرام کے فریم ورک کے اندر ہے جس کی مالیت 150 ملین ڈالر ہے۔



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]