عالمی قرضہ 307 ٹریلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

قرضوں کے سبب سال کے آخر تک جی ڈی پی کا تناسب 337 فیصد سے بڑھنے کی توقع ہے (رائٹرز)
قرضوں کے سبب سال کے آخر تک جی ڈی پی کا تناسب 337 فیصد سے بڑھنے کی توقع ہے (رائٹرز)
TT

عالمی قرضہ 307 ٹریلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

قرضوں کے سبب سال کے آخر تک جی ڈی پی کا تناسب 337 فیصد سے بڑھنے کی توقع ہے (رائٹرز)
قرضوں کے سبب سال کے آخر تک جی ڈی پی کا تناسب 337 فیصد سے بڑھنے کی توقع ہے (رائٹرز)

منگل کے روز بین الاقوامی فنانس انسٹی ٹیوٹ نے کہا کہ سال کی دوسری سہ ماہی میں عالمی قرضہ 307 ٹریلین ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا ہے، اگرچہ شرح سود میں اضافہ بینکوں کے قرضوں کو روک رہی ہے، لیکن اس کے باوجود ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور جاپان جیسی مارکیٹیں عالمی قرضوں میں نمایاں ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈالر کے لحاظ سے عالمی قرضوں میں 2023 کی پہلی ششماہی میں 10 ٹریلین ڈالر اور گزشتہ دہائی کے دوران 100 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ اضافے نے مسلسل دوسری سہ ماہی میں عالمی قرض سے جی ڈی پی کا تناسب بڑھا کر 336 فیصد کر دیا ہے۔

جب کہ 2023 سے پہلے سات سہ ماہیوں کے دوران اس کی نسبت میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرضوں کے تناسب میں اضافے کے پیچھے قیمتوں میں اضافے کو محدود کرنے کے ساتھ ساتھ سست شرح نمو ہے۔ بین الاقوامی فنانس انسٹی ٹیوٹ نے کہا: "گزشتہ دو سالوں کے دوران قرض کے تناسب میں تیزی سے کمی کے پیچھے بنیادی عنصر افراط زر میں اچانک اضافہ تھا۔ (...)

بدھ-05 ربیع الاول 1445ہجری، 20 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16367]



سعودی عرب کی "ڈیووس" میں شرکت اختتام پذیر اور ریاض میں عالمی اقتصادی برادری کے استقبال کی تیار

ایک ڈائیلاگ سیشن کا منظر بعنوان "کنگڈم... مزید پائیدار معیشت کی طرف مسلسل کوششیں" (ورلڈ اکنامک فورم کی ویب سائٹ)
ایک ڈائیلاگ سیشن کا منظر بعنوان "کنگڈم... مزید پائیدار معیشت کی طرف مسلسل کوششیں" (ورلڈ اکنامک فورم کی ویب سائٹ)
TT

سعودی عرب کی "ڈیووس" میں شرکت اختتام پذیر اور ریاض میں عالمی اقتصادی برادری کے استقبال کی تیار

ایک ڈائیلاگ سیشن کا منظر بعنوان "کنگڈم... مزید پائیدار معیشت کی طرف مسلسل کوششیں" (ورلڈ اکنامک فورم کی ویب سائٹ)
ایک ڈائیلاگ سیشن کا منظر بعنوان "کنگڈم... مزید پائیدار معیشت کی طرف مسلسل کوششیں" (ورلڈ اکنامک فورم کی ویب سائٹ)

مملکت سعودی عرب کے اعلیٰ سطحی وفد نے ورلڈ اکنامک فورم 2024 کے سالانہ اجلاس میں اپنی شرکت اس اعلان کے ساتھ مکمل کی کہ مملکت دارالحکومت ریاض میں 28 اور 29 اپریل 2024 کو "بین الاقوامی تعاون، ترقی اور توانائی" کے موضوع پر عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی میزبانی کرے گی۔

سعودی وفد نے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی سربراہی میں 15 سے 19 جنوری تک فورم کے ضمن میں کئی بھرپور عالمی مکالموں اور دو طرفہ اور کثیر جہتی ملاقاتوں میں شرکت کی اور اس دوران وفد کے اراکین نے سرگرم عالمی چیلنجوں کے حل اور ایک زیادہ باہم مربوط، لچکدار اور خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لیے کام کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔(...)

خیال رہے کہ فورم کے صدر بورگ برینڈے نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور حکومتی وزراء کے ساتھ مملکت میں اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم نے (COVID-19) کے بعد (ڈیووس کے موسم سرما) اور (ڈیووس کے موسم گرما) کے اجلاس دوبارہ باہر شروع نہیں کیے، لہذا ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر اپنا پہلا اجلاس ریاض میں کریں گے۔"(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]