سعودی عرب کو چینی سیاحوں کے لیے "اہم منزل" بنانے کے لیے ریاض اور بیجنگ کے درمیان معاہدہ

سعودی عرب اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کا منظر (SPA)
سعودی عرب اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کا منظر (SPA)
TT

سعودی عرب کو چینی سیاحوں کے لیے "اہم منزل" بنانے کے لیے ریاض اور بیجنگ کے درمیان معاہدہ

سعودی عرب اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کا منظر (SPA)
سعودی عرب اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کا منظر (SPA)

سعودی عرب اور چین نے ایک سیاحتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد مملکت سعودی عرب کو چینی سیاحوں کے لیے ایک "اہم منزل" بنانا ہے، جو مملکت کے سالانہ 150 ملین سیاحوں کے ہدف تک پہنچنے میں معاون ثابت ہوگا۔

سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب کے مطابق، سعودی عرب کو توقع ہے کہ اس معاہدے سے چینی سیاحوں کی تعداد سالانہ 30 لاکھ تک بڑھ جائے گی۔ انہوں نے "اس معاہدے کو دونوں دوست ممالک کے وژن اور ان کی گزشتہ مدت کے دوران کی گئی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا، جو دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی اور سیاحت، سفر، باہمی تجارت، سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مشترکہ کوششوں کے حجم کا خلاصہ ہے۔"

جب کہ اس معاہدے پر وزارت سیاحت کی جانب سے عوامی جمہوریہ چین میں مملکت سعودیہ کے سفیر عبدالرحمن بن احمد الحربی اور عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے سیاحت و ثقافت کے نائب وزیر دو جیانگ نے دستخط کیے۔

بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]