سعودی عرب کو چینی سیاحوں کے لیے "اہم منزل" بنانے کے لیے ریاض اور بیجنگ کے درمیان معاہدہ

سعودی عرب اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کا منظر (SPA)
سعودی عرب اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کا منظر (SPA)
TT

سعودی عرب کو چینی سیاحوں کے لیے "اہم منزل" بنانے کے لیے ریاض اور بیجنگ کے درمیان معاہدہ

سعودی عرب اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کا منظر (SPA)
سعودی عرب اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کا منظر (SPA)

سعودی عرب اور چین نے ایک سیاحتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد مملکت سعودی عرب کو چینی سیاحوں کے لیے ایک "اہم منزل" بنانا ہے، جو مملکت کے سالانہ 150 ملین سیاحوں کے ہدف تک پہنچنے میں معاون ثابت ہوگا۔

سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب کے مطابق، سعودی عرب کو توقع ہے کہ اس معاہدے سے چینی سیاحوں کی تعداد سالانہ 30 لاکھ تک بڑھ جائے گی۔ انہوں نے "اس معاہدے کو دونوں دوست ممالک کے وژن اور ان کی گزشتہ مدت کے دوران کی گئی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا، جو دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی اور سیاحت، سفر، باہمی تجارت، سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مشترکہ کوششوں کے حجم کا خلاصہ ہے۔"

جب کہ اس معاہدے پر وزارت سیاحت کی جانب سے عوامی جمہوریہ چین میں مملکت سعودیہ کے سفیر عبدالرحمن بن احمد الحربی اور عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے سیاحت و ثقافت کے نائب وزیر دو جیانگ نے دستخط کیے۔

بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]



ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر اپنا پہلا اجلاس ریاض میں کریں گے: اکنامک فورم کے صدر

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
TT

ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر اپنا پہلا اجلاس ریاض میں کریں گے: اکنامک فورم کے صدر

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے نے اعلان کیا ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور حکومتی وزراء کے ساتھ مملکت میں فورم کا اجلاس منعقد کرنے کے لیے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم نے کوویڈ-19 کے بعد ڈیووس سے باہر موسم سرما اور موسم گرما کا کوئی اجلاس دوبارہ شروع نہیں کیا، لہذا ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر ریاض میں اپنا پہلا اجلاس منعقد کریں گے۔"

کل جمعرات کے روز سعودی اقتصادی وزیر فیصل الابراہیم نے "سعودی عرب...مزید پائیدار معیشت کی جانب مسلسل کوششیں" کے عنوان سے ایک سیشن کے دوران اعلان کیا کہ سعودی عرب اپریل میں عالمی اقتصادی فورم کے ایک خصوصی اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس کا مقصد مملکت اور اس کے دارالحکومت ریاض کے عالمی امیج کو بہتر بنانا ہے۔

الابراہیم نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس، جہاں ورلڈ اکنامک فورم کی مرکزی سالانہ تقریب منعقد کی گئی ہے، میں کہا کہ 28-29 اپریل کو ہونے والے اجلاس میں عالمی تعاون، ترقی اور توانائی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔(...)

جمعہ-07 رجب 1445ہجری، 19 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16488]