آئی ایم ایف کا مراکش کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے 1.3 بلین ڈالر کا قرض دینے کا اعلان

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا واشنگٹن میں صدر دفتر (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا واشنگٹن میں صدر دفتر (رائٹرز)
TT

آئی ایم ایف کا مراکش کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے 1.3 بلین ڈالر کا قرض دینے کا اعلان

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا واشنگٹن میں صدر دفتر (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا واشنگٹن میں صدر دفتر (رائٹرز)

کل جمعرات کے روز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مراکش کو 1.3 بلین ڈالر کا قرض دینے کا اعلان کیا تاکہ مملکت مراکش کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور قدرتی و موسمیاتی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیےمالی اعانت کی جا سکے۔

خیال رہے کہ 18 ماہ کی مدت پر محیط اس قرض کا اعلان، مراکش میں تباہ کن زلزلے کے ایک ماہ بعد کیا جا رہا ہے۔ ادارے کے ایک بیان کے مطابق، یہ قرض آئی ایم ایف کی لچک اور پائیداری کی سہولت کے فریم ورک میں بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منظوری کے ساتھ ہے، جو ایک بلین یونٹ کے کیش آؤٹ کے خصوصی حقوق کے برابر ہے (یہ یونٹ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اکاؤنٹ کی اکائی ہے جو پانچ بڑی کرنسیوں کی ایک ٹوکری کے برابر ہے)۔

جب کہ اس قرض کا مقصد "مراکش کو آب و ہوا سے نمٹنے کے لیے اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کے قابل بنانا، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسے مدد فراہم کرنا اور اپنی معیشت کو ڈیکاربونائز کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھانے" کے قابل بنانا ہے۔ فنڈ نے مزید کہا کہ یہ قرض "مراکش کے حکام کو قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے لیے مالی اعانت کی حوصلہ افزائی کرنے میں بھی مدد دے گا۔" (...)

جمعہ-14 ربیع الاول 1445ہجری، 29 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16376]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]