آئی ایم ایف کا مراکش کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے 1.3 بلین ڈالر کا قرض دینے کا اعلان

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا واشنگٹن میں صدر دفتر (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا واشنگٹن میں صدر دفتر (رائٹرز)
TT

آئی ایم ایف کا مراکش کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے 1.3 بلین ڈالر کا قرض دینے کا اعلان

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا واشنگٹن میں صدر دفتر (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا واشنگٹن میں صدر دفتر (رائٹرز)

کل جمعرات کے روز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مراکش کو 1.3 بلین ڈالر کا قرض دینے کا اعلان کیا تاکہ مملکت مراکش کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور قدرتی و موسمیاتی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیےمالی اعانت کی جا سکے۔

خیال رہے کہ 18 ماہ کی مدت پر محیط اس قرض کا اعلان، مراکش میں تباہ کن زلزلے کے ایک ماہ بعد کیا جا رہا ہے۔ ادارے کے ایک بیان کے مطابق، یہ قرض آئی ایم ایف کی لچک اور پائیداری کی سہولت کے فریم ورک میں بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منظوری کے ساتھ ہے، جو ایک بلین یونٹ کے کیش آؤٹ کے خصوصی حقوق کے برابر ہے (یہ یونٹ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اکاؤنٹ کی اکائی ہے جو پانچ بڑی کرنسیوں کی ایک ٹوکری کے برابر ہے)۔

جب کہ اس قرض کا مقصد "مراکش کو آب و ہوا سے نمٹنے کے لیے اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کے قابل بنانا، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسے مدد فراہم کرنا اور اپنی معیشت کو ڈیکاربونائز کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھانے" کے قابل بنانا ہے۔ فنڈ نے مزید کہا کہ یہ قرض "مراکش کے حکام کو قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے لیے مالی اعانت کی حوصلہ افزائی کرنے میں بھی مدد دے گا۔" (...)

جمعہ-14 ربیع الاول 1445ہجری، 29 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16376]



ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر اپنا پہلا اجلاس ریاض میں کریں گے: اکنامک فورم کے صدر

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
TT

ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر اپنا پہلا اجلاس ریاض میں کریں گے: اکنامک فورم کے صدر

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)
ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے (فورم کی ویب سائٹ)

ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورگ برینڈے نے اعلان کیا ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور حکومتی وزراء کے ساتھ مملکت میں فورم کا اجلاس منعقد کرنے کے لیے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم نے کوویڈ-19 کے بعد ڈیووس سے باہر موسم سرما اور موسم گرما کا کوئی اجلاس دوبارہ شروع نہیں کیا، لہذا ہم اس موسم بہار میں ڈیووس کے باہر ریاض میں اپنا پہلا اجلاس منعقد کریں گے۔"

کل جمعرات کے روز سعودی اقتصادی وزیر فیصل الابراہیم نے "سعودی عرب...مزید پائیدار معیشت کی جانب مسلسل کوششیں" کے عنوان سے ایک سیشن کے دوران اعلان کیا کہ سعودی عرب اپریل میں عالمی اقتصادی فورم کے ایک خصوصی اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس کا مقصد مملکت اور اس کے دارالحکومت ریاض کے عالمی امیج کو بہتر بنانا ہے۔

الابراہیم نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس، جہاں ورلڈ اکنامک فورم کی مرکزی سالانہ تقریب منعقد کی گئی ہے، میں کہا کہ 28-29 اپریل کو ہونے والے اجلاس میں عالمی تعاون، ترقی اور توانائی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔(...)

جمعہ-07 رجب 1445ہجری، 19 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16488]