ایس ٹی سی ریاض سیزن کی اسپانسر شپ کی تجدید 92 ملین ریال میں کر رہا ہے

ایس ٹی سی کی اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے تجاوز کرگئی، جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ شمار ہوتا ہے (آرکائیوز)
ایس ٹی سی کی اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے تجاوز کرگئی، جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ شمار ہوتا ہے (آرکائیوز)
TT

ایس ٹی سی ریاض سیزن کی اسپانسر شپ کی تجدید 92 ملین ریال میں کر رہا ہے

ایس ٹی سی کی اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے تجاوز کرگئی، جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ شمار ہوتا ہے (آرکائیوز)
ایس ٹی سی کی اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے تجاوز کرگئی، جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ شمار ہوتا ہے (آرکائیوز)

سعودی عرب میں جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین مشیر ترکی بن عبدالمحسن آل الشیخ نے سعودی ایس ٹی سی گروپ کو 2023 کے ریاض سیزن کی اسپانسر شپ پھر سے تجدید کرنے پر مبارکباد دی۔آل شیخ نے وضاحت کی کہ اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے زیادہ ہے جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے چیئرمین شہزادہ محمد بن خالد العبداللہ الفیصل کی نمائندگی کرنے والی ادارتی کونسل اور نیشنل گروپ کے سی ای او علیان الوتید کا شکریہ ادا کیا۔



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]