"سعودی قانون کانفرنس" سرمایہ کاری اور ترقی کی حمایت میں قانون سازی کی پیش رفت کے اثرات کی تصدیق کرتی ہے: الصمعانی

مملکت حالیہ برسوں کے دوران بڑے پیمانے پر قانون سازی کے عروج سے گزر رہی ہے

مملکت مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی کے جواب میں ایک بڑی قانون سازی کا مشاہدہ کر رہی ہے (الشرق الاوسط)
مملکت مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی کے جواب میں ایک بڑی قانون سازی کا مشاہدہ کر رہی ہے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی قانون کانفرنس" سرمایہ کاری اور ترقی کی حمایت میں قانون سازی کی پیش رفت کے اثرات کی تصدیق کرتی ہے: الصمعانی

مملکت مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی کے جواب میں ایک بڑی قانون سازی کا مشاہدہ کر رہی ہے (الشرق الاوسط)
مملکت مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی کے جواب میں ایک بڑی قانون سازی کا مشاہدہ کر رہی ہے (الشرق الاوسط)

سعودی وزیر انصاف ڈاکٹر ولید الصمعانی نے کہا کہ مملکت "مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی کے تناظر میں ایک بڑے قانون سازی کا مشاہدہ کر رہی ہے، جیسا کہ قانون سازی کے قائم کردہ اصول اور قواعد و ضوابط کی روشنی میں اس بات کی ضرورت تھی کہ کسی بھی شعبے یا کام کرنے والوں کے حقوق کو چھیڑے بغیر ضمانتوں اور حقوق کو بڑھانے، سرمایہ کاری اور کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لیے واضح قوانین اور شفاف طریقہ کار کو تشکیل دیا جائے۔ (...)

 

پیر-01 ربیع الثاني 1445ہجری، 16 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16393]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]