ہمیں عالمی معیشت کی ترقی کے لیے تیل کی ایک مستحکم اور کم اتار چڑھاؤ والی منڈی بنانا چاہیے: سعودی وزیر توانائی

انہوں نے کہا کہ مملکت تبدیلی کے عمل میں ایک نمونہ بننا چاہتی ہے۔

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

ہمیں عالمی معیشت کی ترقی کے لیے تیل کی ایک مستحکم اور کم اتار چڑھاؤ والی منڈی بنانا چاہیے: سعودی وزیر توانائی

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے تصدیق کی ہے کہ تیل کی تجارت کا حجم دو ٹریلین ڈالر تک ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں تیل کی مستحکم اور کم اتار چڑھاؤ والی منڈی بنانا چاہیے تاکہ اس سے عالمی معیشت کو ترقی اور خوشحالی میں مدد ملے۔

سعودی وزیر نے آنے والے سالوں میں عالمی توانائی کے شعبہ میں تیل اور گیس کے تسلسل کی ایک بار پھر توثیق کرتے ہوئے آئل کمپنی کے بعض ایسے بڑے سودوں پر روشنی ڈالی جس نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہائیڈرو کاربن یہاں رہنے کے لیے موجود ہیں۔

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے وضاحت کی کہ مملکت کے پاس ایک ریکارڈ ہے جسے اجاگر کرنا ضروری ہے کہ وہ صرف توانائی کی منتقلی کے حصول کے لیے کوشاں نہیں ہے، بلکہ وہ ایک رول ماڈل بننے کی خواہش مند ہے کہ کیسے ہائیڈرو کاربن پر مبنی کاربن کی معیشت کو کئی سالوں تک قائم کیا جا سکتا ہے۔(...)

بدھ-10 ربیع الثاني 1445ہجری، 25 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16402]



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔