سعودی عرب میں قدرتی گیس کی نئی دریافت

جو کہ ملک کے مشرقی اور ربع الخالی کے علاقے میں ہے

"ارامکو" نے ایشیا کے لیے عرب لائٹ خام تیل کی فروخت کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی (کمپنی کی ویب سائٹ)
"ارامکو" نے ایشیا کے لیے عرب لائٹ خام تیل کی فروخت کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی (کمپنی کی ویب سائٹ)
TT

سعودی عرب میں قدرتی گیس کی نئی دریافت

"ارامکو" نے ایشیا کے لیے عرب لائٹ خام تیل کی فروخت کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی (کمپنی کی ویب سائٹ)
"ارامکو" نے ایشیا کے لیے عرب لائٹ خام تیل کی فروخت کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی (کمپنی کی ویب سائٹ)

مملکت سعودی عرب نے ملک کے مشرقی علاقے اور ربع الخالی میں قدرتی گیس کی نئی دریافتوں کا اعلان کیا ہے۔

کل اتوار کے روز سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ "سعودی آرامکو" کمپنی نے ربع الخالی میں دو گیس فیلڈز دریافت کیں: "الحیران" قدرتی گیس فیلڈ، جو کہ "الحیران-1" کے فیلڈ میں "حنیفہ" کے ذخائر سے 30 ملین مکعب فٹ یومیہ کی شرح سے گیس اور 1600 بیرل کنڈینسیٹ نکلنے کے بعد ہے، اور جب کہ "العرب - سی" ذخائر سے 301 ملین مکعب فٹ کی شرح سے یومیہ گیس نکالی جا رہے ہے۔

کمپنی نے "المحاکیک" قدرتی گیس فیلڈ بھی دریافت کی، جہاں "المحاکیک-2" کنویں سے 850 ہزار مکعب فٹ کی شرح سے یومیہ گیس نکل رہی ہے۔ جب کہ قدرتی گیس کے یہ ذخائر پہلے سے دریافت شدہ فلیڈز میں 5 ذخائر میں دریافت ہوئی ہے۔

سعودی وزیر توانائی نے اعلان کیا کہ ظہران کے جنوب مغرب میں "مزالیج" فیلڈ میں "عنیزہ بی-سی" کے ذخائر میں قدرتی گیس دریافت ہوئی ہے۔ جہاں گیس 14 ملین مکعب فٹ یومیہ کی شرح سے بہہ رہی ہے اور اس کے ساتھ تقریباً 4,150 بیرل یومیہ کنڈینسیٹ ہے، علاوہ ازیں ہفوف شہر کے جنوب مغرب میں "الوضیحی" فیلڈ میں "الصارہ" کے ذخائر اور "اوتاد" فیلڈ میں "القصیبہ" کے ذخائر میں بھی قدرتی گیس دریافت ہوئی ہے، اور "الصارہ" کے ذخائر سے قدرتی گیس نکالنے کی تخمینی شرح 11.7 ملین مکعب فٹ یومیہ اور "القصیبہ" کے ذخائر سے 5.1 ملین مکعب فٹ یومیہ کے ساتھ ساتھ تقریباً 57 بیرل یومیہ کنڈینسیٹ نکالا جائے گا۔

پیر-06 جمادى الأولى 1445ہجری، 20 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16428]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]