سعودی عرب... آج سے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے ان کے"علاقائی ہیڈکوارٹر" سے مشروط ہیں

سعودی عرب آج سے کسی بھی ایسی غیر ملکی کمپنی یا تجارتی ادارے کے ساتھ معاہدہ ختم کر رہا ہے جس کا مملکت کے علاوہ خطے میں کوئی اور علاقائی صدر دفتر ہو (الشرق الاوسط)
سعودی عرب آج سے کسی بھی ایسی غیر ملکی کمپنی یا تجارتی ادارے کے ساتھ معاہدہ ختم کر رہا ہے جس کا مملکت کے علاوہ خطے میں کوئی اور علاقائی صدر دفتر ہو (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب... آج سے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے ان کے"علاقائی ہیڈکوارٹر" سے مشروط ہیں

سعودی عرب آج سے کسی بھی ایسی غیر ملکی کمپنی یا تجارتی ادارے کے ساتھ معاہدہ ختم کر رہا ہے جس کا مملکت کے علاوہ خطے میں کوئی اور علاقائی صدر دفتر ہو (الشرق الاوسط)
سعودی عرب آج سے کسی بھی ایسی غیر ملکی کمپنی یا تجارتی ادارے کے ساتھ معاہدہ ختم کر رہا ہے جس کا مملکت کے علاوہ خطے میں کوئی اور علاقائی صدر دفتر ہو (الشرق الاوسط)

سعودی حکومت یکم جنوری 2024 تک غیر ملکی کمپنیوں کو دی گئی مہلت کے ختم ہونے کے بعد آج سے کسی بھی غیر ملکی کمپنی یا تجارتی ادارے کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے جس کا سعودی عرب کو چھوڑ کر خطے میں کوئی اور علاقائی ہیڈ کوارٹر ہو۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت نے بین الاقوامی کمپنیوں کو اپنے علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب منتقل کرنے کے لیے 180 سے زیادہ لائسنس جاری کیے، جو کہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق 2024 کے آغاز تک اپنے علاقائی صدر دفتر سعودی عرب منتقل کرنے پر عمل درآمد نہ کرنے والے اداروں اور کمپنیوں کے ساتھ اپنے معاہدے ختم کرنے کے فیصلے کے اعلان کے بعد اور ملک میں 160 علاقائی ہیڈکوارٹرز قائم کرنے کے ہدف کے ضمن میں ہے۔

فیصلے کی تنفیذ کے لیے ملکی عزم کی تصدیق کرتے ہوئے گذشتہ ہفتے وزراء کی کابینہ نے سرکاری ایجنسیوں کے ان کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں کے قواعد و ضوابط کی منظوری دی جن کے مملکت میں کوئی علاقائی ہیڈکوارٹر نہیں ہیں۔ (...)

پیر-19 جمادى الآخر 1445ہجری، یکم جنوری 2024، شمارہ نمبر[16470]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]