"اوپیک" تنظیم کے سیکرٹری جنرل ہیثم الغیص نے کہا ہے کہ تیل کی طلب میں اضافے کی توقعات غلط ثآبت ہوں گی، جیسا کہ گزشتہ توقعات کے ساتھ ہوا تھا جس میں سپلائی اپنے عروج کو پہنچ گئی تھی۔
"اوپیک" کے سکریٹری جنرل نے تنظیم کی ویب سائٹ پر "نامکمل سربراہی اجلاسوں کی تاریخ" کے عنوان سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں وضاحت کی: "آخر میں، تیل کی سپلائی کبھی بھی کسی خاص بلند ترین سطح تک نہیں پہنچی، لیکن مانگ میں اضافے کی توقعات وہی ہیں۔ تیل کی مانگ کی بلند ترین سطح چاہے مختصر ہو یا درمیانی مدت کبھی کسی قابل اعتماد اور مربوط توقعات میں ظاہر نہیں ہوئیں۔"
متعدد جہتوں کو توقع تھی کہ آنے والے سالوں میں تیل کی طلب اپنے عروج پر پہنچ جائے گی، کیونکہ ممالک زمین کی آب و ہوا میں تباہ کن تبدیلی سے بچنے کی کوششوں کے تحت قابل تجدید توانائی اور الیکٹرک کاروں پر انحصار کرنے لگے ہیں۔ جبکہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی توقع کر رہی ہے کہ موجودہ دہائی کے اختتام سے قبل طلب اپنے عروج پر پہنچ جائے گی۔(...)
جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]