فلسطینی حکومت فروری کے ماہ میں انتخابات کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے

فلسطینی حکومت فروری کے ماہ میں انتخابات کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے
TT

فلسطینی حکومت فروری کے ماہ میں انتخابات کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے

فلسطینی حکومت فروری کے ماہ میں انتخابات کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے
         فلسطین کی مرکزی الیکشن کمیشن کے ایک ذمہ دار نے اس بات کی امید ظاہر کی ہے کہ اگر انتخابات کے سلسلہ میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے گی تو فروری کے ماہ میں فلسطینی علاقوں کے اندر قانون ساز انتخابات کرائے جائیں گے۔
         الیکشن کمیشن کے ایکزیکٹیو ڈائریکٹر ہشام کحیل نے فلسطین کی سرکاری ریڈیو پر واضح کیا کہ قانون ساز انتخابات کرائے جانے کے سلسلہ میں صدارتی فرمان جاری ہونے کی حالت میں اس بات کی توقع ہے کہ انتخابات فروری کے ماہ میں ہوں گے اور پھر اس کے بعد صدارتی انتخابات ہوں گے۔
       کحیل نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ الیکشن کمیشن کا وفد آج دوبارہ تحریک حماس اور دیگر جماعتوں کو صدر محمود عباس کے فیصلہ سے باخبر کرنے کے لئے غزہ پٹی کا رخ کرے گا تاکہ اس انتخابات کی دعوت کو آگے بڑھایا جا سکے اور رکاوٹ پیدا ہونے کی صورت میں اس کا حل تلاش کیا جا سکے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ وفد اسی دن واپس بھی ہوگا تاکہ غزہ میں ان جماعتوں کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے نتائج کو صدر عباس کے سامنے پیش کر سکے۔
        یہ بات طے شدہ ہے کہ صدر عباس ایک ایسا فرمان جاری کریں گے جس میں وہ قانون ساز انتخابات کرانے کی دعوت دیں گے اور اس انتخاب کے چند ماہ بعد صدارتی انتخابات ہوں گے۔(۔۔۔)


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]