حکومت اور اپوزیشن باری باری شام کی آئینی صدارت کے ذمہ دار ہیں

جنیوا میں اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن کو حزب اختلاف کے وفد کے سربراہ ہادی البحرہ (دائیں) اور حکومت کے وفد کے سربراہ احمد الكزبري کے مابین دیکھا جا سکتا ہے
جنیوا میں اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن کو حزب اختلاف کے وفد کے سربراہ ہادی البحرہ (دائیں) اور حکومت کے وفد کے سربراہ احمد الكزبري کے مابین دیکھا جا سکتا ہے
TT

حکومت اور اپوزیشن باری باری شام کی آئینی صدارت کے ذمہ دار ہیں

جنیوا میں اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن کو حزب اختلاف کے وفد کے سربراہ ہادی البحرہ (دائیں) اور حکومت کے وفد کے سربراہ احمد الكزبري کے مابین دیکھا جا سکتا ہے
جنیوا میں اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن کو حزب اختلاف کے وفد کے سربراہ ہادی البحرہ (دائیں) اور حکومت کے وفد کے سربراہ احمد الكزبري کے مابین دیکھا جا سکتا ہے
        جنیوا میں منعقدہ شام کی آئینی کمیٹی کے اجلاسات کے پہلے ہفتہ کے اختتام کے وقت اقوام متحدہ کے سفیر گیر بیدرسن نے دو معاملہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے جن میں سے ایک ضابطہ اخلاق نامی دستاویز کے سلسلہ میں اتفاق رائے قائم کرنا ہے اور آئینی اصلاح کے لئے چھوٹی کمیٹی کی تشکیل ہے۔
       اشارہ یہ تھا کہ شرکت کرنے والوں کی گفتگو میں شامی صدر بشار الاسد سے متعلق کوئی براہ راست گفتگو نہیں ہوگی کیونکہ حکومت کی طرف سے مدد کردہ وفد ہونے کا دعوی کرنے والے وفد نے مغربی پابندیاں ہٹائے جانے کے مطالبہ کے ساتھ فوج اور حکومت کے اداروں کی مدد اور شام کی خودمختاری پر اپنی توجہ مرکوز کیا تھا جبکہ اپوزیشن کے ترجمان نے آئینی اصلاح، تبدیلی اور غیر مرکزیت کی طرف اشارہ کیا ہے۔
       بیدرسن نے پہلے معاملہ کو مکمل کرنے کی بھر پور کوشش ہے اور یاد رہے کہ یہ معاملہ اس ضابطہ اخلاق کے سلسلہ میں اتفاق کرنا ہے جس میں ایک دوسرے کے احترام کے ساتھ گفت وشنید کی جائے اور کمیٹی کے اجلاسات کی صدارت مشترکہ طور پر باری باری کبھی حکومت کے پاس ہو اور کبھی اپوزیشن کے پاس ہو۔(۔۔۔)


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]