61 سالہ ابن قرينةنے جزائر کی دار الحکومت میں الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ہنگامہ خیز مرحلے میں انتخابات کرانا ووٹ کے لئے پریشان کن ہے لیکن نصف صدر یا صدر کے پاس جو قانونی حیثیت نہیں ہے یہ نہ ہونے سے بہتر ہے اور یہ یقین ہماری جماعت یعنی قومی تعمیراتی تحریک کی صفوں میں موجود ہے اور یہ سیاسی اور قانونی اصول پر مبنی ہے۔
ابن قرينةنے جیت جانے کی حالت میں پارلیمنی اور مقامی کونسلوں کو تحلیل کرنے اور عوامی ریفرنڈم کے ذریعہ آئین میں گہری ترمیم کرنے کا وعدہ کیا ہے اور اسی طرح انہوں نے اپنے صدارتی انتخابات کو منظم کرنے کے لئے اپنی مدت کو مختصر کرکے دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے کا وعدہ بھی کیا کے۔(۔۔۔)
جمعرات 10 ربیع الاول 1441 ہجرى - 07 نومبر 2019ء شماره نمبر [14954]