عدن میں قانونی حیثیت کی واپسی سے قبل سعودی عرب اور یمن کے انتظامات

پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عدن میں قانونی حیثیت کی واپسی سے قبل سعودی عرب اور یمن کے انتظامات

پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
       سعودی عرب نے یمنی جماعتوں سے پرزور انداز میں کہا کہ ریاض معاہدہ کی دفعات پر عمل درآمد اور یمن کے آزاد علاقوں میں زندگی کو معمول کے مطابق لانے کی تمام ضروریات کے لئے وہ ان کی حمایت کرے گا۔
      یہ تصدیق سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کی طرف سے گذشتہ روز ریاض میں یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے وفد کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران ہوئی ہے۔
      یمن کے نائب وزیر اعظم سالم الخنبشی نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ملاقات بے تکلف ہے اور اس میں معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کی اہمیت کے سلسلہ میں گفتگو ہوئی ہے۔
      اس کے علاوہ پرسو شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سعودی عرب کی اس ثالثی کے کردار کا خیر مقدم کیا ہے جس کے نتیجے میں یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے مابین ریاض کے اندر ایک معاہدہ پر دستخط ہوا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ یمن میں ایک جامع اور شامل سیاسی حل کے سلسلہ میں ایک اہم اقدام ہے اور کونسل کے تمام اراکین نے اس بیان کے مشمولات سے اتقاف رائے کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ
 11 ربیع الاول 1441 ہجرى - 08 نومبر 2019ء شماره نمبر [14955]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]