بشیر کی پارٹی چند دنوں میں تحلیل ہو جائے گی

بشیر کی پارٹی چند دنوں میں تحلیل ہو جائے گی
TT

بشیر کی پارٹی چند دنوں میں تحلیل ہو جائے گی

بشیر کی پارٹی چند دنوں میں تحلیل ہو جائے گی
          باخبر ذرائع  سے الشرق الاوسط اس بات کا علم ہوا ہے کہ معزول سوڈانی صدر عمر البشیر کی سربراہی میں نیشنل کانگریس پارٹی کچھ دنوں کے دوران تحلیل ہوجائے گی۔
         ذرائع کے مطابق اس بات کا بھی علم ہوا ہے کہ پارٹی کی تحلیل سے متعلق قانون کا مسودہ قانون ساز اتھارٹی کے ٹیبل پر رکھ دیا گیا ہے اور یاد رہے کہ یہ قانون ساز اتھارٹی خودمختار کونسل اور وزراء کونسل پر مشتمل ہے۔
        حکومت کی مختلف سطحوں اور ریاست کی سیاسی قیادت کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے 29 اکتوبر کو خودمختار کونسل، وزرا کی کونسل اور آزادی وتبدیلی فورسز کے مابین ایک مشترکہ اجلاس میں تین رکنی کمیٹی کی تشکیل ہوئی تھی جس میں تینوں کونسل کے چار ارکان شامل ہیں۔(۔۔۔)
پیر 14 ربیع الاول 1441 ہجرى - 11 نومبر 2019ء شماره نمبر [14958]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]