غزہ میں اسلامی جہاد تحریک کو نشانہ بنانے کے بعد کشیدگی میں اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/1989956/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AC%DB%81%D8%A7%D8%AF-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
غزہ میں اسلامی جہاد تحریک کو نشانہ بنانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ
گذشتہ روز اسرائیل کی طرف سے ہونے والے چھاپہ کے بعد جہاد کے ممبران کو لیڈر بہاء ابو العطا کی عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیل نے گذشتہ روز غزہ پٹی میں فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے ایک رہنما کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں ہلاک کر دیا ہے اور اس کے فورا بعد ہی سرگرم افراد نے اسرائیل کے شہروں پر میزائل دے مارے ہیں اور یہ سنہ 2014 کے بعد سے ابھک تک کا سب سے بڑی کشیدگی ہے۔ اسی کے ساتھ اسرائیل نے بھی حملہ کر دیا جس کی وجہ سے غزہ پٹی میں بهاء ابو العطا ہلا ہو گئے اور شامی میڈيا کی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ اسرائیل نے دمشق میں اس جہاد تحریک کے ایک دوسرے ذمہ دار اكرم العجوري کے گھر پر میزائل کے ذریعہ حملہ کیا ہے اورالعجوری کو ایران کے ساتھ جہاد تحریک کے کوآرڈینیٹر کے طور پر شمار کیا جاتا ہے اور ایران کی قدس فورس کے کمانڈر کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات تھے جبکہ العجوری اس حملہ میں زندہ بچ گئے لیکن ان کے گھر پر ہونے والے حملہ میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں ان کے ایک بیٹے بھی ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاھو نے ان پیشرفتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مزید کشیدگی برپا نہیں کرنا چاہتا ہے لیکن ہم اپنی حفاظت کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔(۔۔۔) بدھ16ربیع الاول 1441 ہجرى - 13 نومبر 2019ء شماره نمبر [14960]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)