غزہ میں اسلامی جہاد تحریک کو نشانہ بنانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ

اسرائیل کے ذریعہ غزہ پٹی میں تحریک کے ایک رہنما کی ہلاکت اور دمشق میں ایران کے کوآرڈینیٹر بچ گئے

گذشتہ روز اسرائیل کی طرف سے ہونے والے چھاپہ کے بعد جہاد کے ممبران کو لیڈر بہاء ابو العطا کی عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز اسرائیل کی طرف سے ہونے والے چھاپہ کے بعد جہاد کے ممبران کو لیڈر بہاء ابو العطا کی عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

غزہ میں اسلامی جہاد تحریک کو نشانہ بنانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ

گذشتہ روز اسرائیل کی طرف سے ہونے والے چھاپہ کے بعد جہاد کے ممبران کو لیڈر بہاء ابو العطا کی عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز اسرائیل کی طرف سے ہونے والے چھاپہ کے بعد جہاد کے ممبران کو لیڈر بہاء ابو العطا کی عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        اسرائیل نے گذشتہ روز غزہ پٹی میں فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے ایک رہنما کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں ہلاک کر دیا ہے اور اس کے فورا بعد ہی سرگرم افراد نے اسرائیل کے شہروں پر میزائل دے مارے ہیں اور یہ سنہ 2014 کے بعد سے ابھک تک کا سب سے بڑی کشیدگی ہے۔
       اسی کے ساتھ اسرائیل نے بھی حملہ کر دیا جس کی وجہ سے غزہ پٹی میں بهاء ابو العطا ہلا ہو گئے اور شامی میڈيا کی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ اسرائیل نے دمشق میں اس جہاد تحریک کے ایک دوسرے ذمہ دار اكرم العجوري کے گھر پر میزائل کے ذریعہ حملہ کیا ہے اور العجوری کو ایران کے ساتھ جہاد تحریک کے کوآرڈینیٹر کے طور پر شمار کیا جاتا ہے اور ایران کی قدس فورس کے کمانڈر کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات تھے جبکہ العجوری اس حملہ میں زندہ بچ گئے لیکن ان کے گھر پر ہونے والے حملہ میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں ان کے ایک بیٹے بھی ہیں۔
       اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاھو نے ان پیشرفتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مزید کشیدگی برپا نہیں کرنا چاہتا ہے لیکن ہم اپنی حفاظت کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔(۔۔۔)
بدھ 16 ربیع الاول 1441 ہجرى - 13 نومبر 2019ء شماره نمبر [14960]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]