گذشتہ روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں کھلی محاذ آرائی کے دوسرے دن اسلامی جہاد کو نشانہ بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کیی ہے اور اس سلسلہ میں حماس کو غیر جانبدار کردیا ہے کیونکہ اس نے اس محاذ آرائی میں حصہ نہیں لیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ہوڈا سلبرمین نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فوج سنہ 2007 سے غزہ پر حکمرانی کرنے والی تحریک حماس کو ان کے علاقوں پر حملہ نہ کرکے اس تنازعہ سے دور رکھنے کی خواہش مند ہے۔
اسرائیلی ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم بنیامن نٹن یاھو کی سربراہی میں آرمی چیف، انٹیلیجنس اور وزراء کی مشاورتوں سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ تحریک جہاد کے رہنما بہاء ابو العطا کا قتل کرکے مقصد حاصل کر لیا گیا ہے۔
اسی سلسلہ میں گذشتہ روز تحریک جہاد کے سیکرٹری جنرل زياد النخالة نے بیانات میں کہا کہ تحریک چند شرائط کے ساتھ جنگ بندی کے سلسلہ میں راضی ہے اور ان شرائط میں قتل کی کوشش کو بند کرنا ہے، واپسی کی مارچ کو نشانہ نہیں بنانا ہے اور غزہ پر محاصرہ ختم کرنے کے سمجھوتے کی پابندی کرنی ہے اور اگر اسرائیل نے اسے قبول نہیں کیا تو وہ لڑائی جاری رکھے گی۔(۔۔۔)
معرات 17 ربیع الاول 1441 ہجرى - 14 نومبر 2019ء شماره نمبر [14961]
اسرائیلی ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم بنیامن نٹن یاھو کی سربراہی میں آرمی چیف، انٹیلیجنس اور وزراء کی مشاورتوں سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ تحریک جہاد کے رہنما بہاء ابو العطا کا قتل کرکے مقصد حاصل کر لیا گیا ہے۔
اسی سلسلہ میں گذشتہ روز تحریک جہاد کے سیکرٹری جنرل زياد النخالة نے بیانات میں کہا کہ تحریک چند شرائط کے ساتھ جنگ بندی کے سلسلہ میں راضی ہے اور ان شرائط میں قتل کی کوشش کو بند کرنا ہے، واپسی کی مارچ کو نشانہ نہیں بنانا ہے اور غزہ پر محاصرہ ختم کرنے کے سمجھوتے کی پابندی کرنی ہے اور اگر اسرائیل نے اسے قبول نہیں کیا تو وہ لڑائی جاری رکھے گی۔(۔۔۔)
معرات 17 ربیع الاول 1441 ہجرى - 14 نومبر 2019ء شماره نمبر [14961]