اسرائیل کی طرف سے تحریک حماس غیر جانبدار اور تحریک جهاد کی طرف سے پرسکون ماحول کے لئے چند شرائط

ایک اور رہنما کے قتل کی کوشش اور غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ

گذشتہ روز خان یونس میں اسرائیل کی طرف سے ہونے والے ایک فضائی حملے میں نشانہ بنائے جانے والی عمارت کے باقی ماندہ حصوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
گذشتہ روز خان یونس میں اسرائیل کی طرف سے ہونے والے ایک فضائی حملے میں نشانہ بنائے جانے والی عمارت کے باقی ماندہ حصوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
TT

اسرائیل کی طرف سے تحریک حماس غیر جانبدار اور تحریک جهاد کی طرف سے پرسکون ماحول کے لئے چند شرائط

گذشتہ روز خان یونس میں اسرائیل کی طرف سے ہونے والے ایک فضائی حملے میں نشانہ بنائے جانے والی عمارت کے باقی ماندہ حصوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
گذشتہ روز خان یونس میں اسرائیل کی طرف سے ہونے والے ایک فضائی حملے میں نشانہ بنائے جانے والی عمارت کے باقی ماندہ حصوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
        گذشتہ روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں کھلی محاذ آرائی کے دوسرے دن اسلامی جہاد کو نشانہ بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کیی ہے اور اس سلسلہ میں حماس کو غیر جانبدار کردیا ہے کیونکہ اس نے اس محاذ آرائی میں حصہ نہیں لیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ہوڈا سلبرمین نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فوج سنہ 2007 سے غزہ پر حکمرانی کرنے والی تحریک حماس کو ان کے علاقوں پر حملہ نہ کرکے اس تنازعہ سے دور رکھنے کی خواہش مند ہے۔
        اسرائیلی ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم بنیامن نٹن یاھو کی سربراہی میں آرمی چیف، انٹیلیجنس اور وزراء کی مشاورتوں سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ تحریک جہاد کے رہنما بہاء ابو العطا کا قتل کرکے مقصد حاصل کر لیا گیا ہے۔
        اسی سلسلہ میں گذشتہ روز تحریک جہاد کے سیکرٹری جنرل زياد النخالة نے بیانات میں کہا کہ تحریک چند شرائط کے ساتھ جنگ بندی کے سلسلہ میں راضی ہے اور ان شرائط میں قتل کی کوشش کو بند کرنا ہے، واپسی کی مارچ کو نشانہ نہیں بنانا ہے اور غزہ پر محاصرہ ختم کرنے کے سمجھوتے کی پابندی کرنی ہے اور اگر اسرائیل نے اسے قبول نہیں کیا تو وہ لڑائی جاری رکھے گی۔(۔۔۔)
معرات 17 ربیع الاول 1441 ہجرى - 14 نومبر 2019ء شماره نمبر [14961]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]