واپسی کی ریلیوں سے پرسکون ماحول کی آزمائشhttps://urdu.aawsat.com/home/article/1992711/%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D9%84%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%B3%DA%A9%D9%88%D9%86-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%A2%D8%B2%D9%85%D8%A7%D8%A6%D8%B4
ایک اسرائیلی فوجی کو بدھ کے روز غزہ پر بمباری کے خلاف بیت اللحم کے مظاہرہ کی طرف اپنے ہتھیار سے نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
غزہ میں آج ہونے والی "واپسی مارچ" میں اسلامی جہاد اور اسرائیل کے مابین ہونے والے پُرسکون ماحول کے اس معاہدہ کا امتحان ہوگا جسے کل مکمل کیا گیا ہے اور اس معاہدہ میں غزہ کی سرحد کے ذریعہ دونوں طرف سے دو دن سے ہونے والے ان حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جن میں 34 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں اور ان میں سے نصف عام شہری ہیں۔ حماس تحریک کے ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مصر نے فوری طور پر صلح کے رابطے کا آغاز کیا تاکہ فلسطینی جماعتوں اور اسلامی جہاد کی طرف سے فوری جنگ بندی کا معاہدہ ہو، پرامن واپسی مارچ کی حفاظت کی جائے اور اسرائیل بھی فوری جنگ بندی اور قتل نہ کرنے پر راضی ہو اور اسی طرح واپسی مارچوں میں مظاہروں کے حلاف ہتھیاروں سے فائر نہ کیا جائے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے ترجمان ہیڈے زیلبرمین نے کہا ہے کہ ''اسلامی جہاد'' کے رہنماء ابو العطا کے خاتمہ سے حماس کے ساتھ صلح معاہدہ کے سلسلہ میں دوبارہ گفت وشنید شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔(۔۔۔) جمعہ18ربیع الاول 1441 ہجرى - 15 نومبر 2019ء شماره نمبر [14962]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔