کویتی حکومت کے اختلافات پبلک پراسیکیوشن کے سامنے ہیں

وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کے مابین تنازعہ

تصویر میں وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الصباح اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
تصویر میں وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الصباح اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

کویتی حکومت کے اختلافات پبلک پراسیکیوشن کے سامنے ہیں

تصویر میں وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الصباح اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
تصویر میں وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الصباح اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
        کل کویتی حکومت کے مابین ہونے والا اختلاف لوگوں کے سامنے رونما ہوا ہے اور یہ سب حکمراں خاندان کے ممتاز افراد ہیں اور بدعنوانی کا خاتمہ کرنے اور عوامی پیسوں کو خرچ کرنے میں ہوئی کوتاہی کے سلسلہ میں رونماء ہونے والے اختلاف کے بعد اس معاملہ کو پراسیکیوشن کے سامنے پیش کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے حال ہی میں حکومت کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔
        گذشتہ روز یہ اطلاع ملی تھی کہ آئندہ ایک اجلاس منعقد ہوگا جس میں سبکدوش وزیر اعظم شیخ جابر المبارک الحمد الصباح ، پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الاحمد الصباح  اور نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کے مابین تنازعہ کو ختم کیا جائے گا۔(۔۔۔)
اتوار 20 ربیع الاول 1441 ہجرى - 17 نومبر 2019ء شماره نمبر [14964]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]